لندن(ایگزو نیوز ڈیسک)سابق مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے ملکی سیاسی پس منظر اور عسکری کرداروں سے متعلق ایک اہم اور متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل ندیم انجم کا تقرر مسلم لیگ ن کے منصوبہ بند سیاسی ایجنڈے، جسے وہ ”لندن پلان“ قرار دیتے ہیں، کا حصہ تھا۔
ایگزو نیوز کے مطابق سابق مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسی منصوبے کے تحت سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دور میں ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی عمل میں لائی گئی،جس کے بعد عدم اعتماد کی تحریک اور سیاسی تبدیلیاں رونما ہوئیں۔شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا کہ جنرل ندیم انجم نے ابتدا میں ن لیگ کی سیاسی حکمت عملی میں بھرپور کردار ادا کیا اور اگلے دو برسوں میں مختلف سطحوں پر اثر و رسوخ استعمال کیا،یہ تمام سرگرمیاں ایک بڑے سیاسی معاہدے کے تحت ہو رہی تھیں تا ہم بعد ازاں حالات بدلنے پر وہ بھی اسی انجام سے دوچار ہوئے جو ماضی میں کئی با اثر شخصیات کا مقدر بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کے سبکدوش ہونے کے بعد جنرل عاصم منیر کی تقرری دراصل پہلے سے طے شدہ فیصلہ تھا اور اس عمل میں جنرل ندیم انجم نے باجوہ کو دھوکا دے کر نیا چیف تعینات کروایا،جب یہ مرحلہ مکمل ہوا تو ” کام پورا ہونے“ کے بعد ندیم انجم کو بھی فارغ کر دیا گیا کیونکہ، جیسا کہ انہوں نے کہا کہ ”جس پر احسان کرو، اس کے شر سے بچو“۔انہوں نے طنزیہ انداز میں مزید کہا کہ آج جنرل ندیم انجم شریف خاندان کی تقریبات میں مہمانوں کو خوش آمدید کہنے کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں،ن لیگ کا طرزِ عمل ہمیشہ سے ایسا رہا ہے کہ ”جب مقصد پورا ہو جائے تو ساتھ دینے والوں کو پہچانا نہیں جاتا اور یہی انجام اب چن صاحب اور دیگر رہنماوں کا بھی ہو رہا ہے۔سابق مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے یہ بھی کہا کہ یہ تمام سیاسی سرگرمیاں محض ماضی کی لڑائیوں تک محدود نہیں بلکہ آئندہ آئینی ترمیم سے متعلق ” مول تول “ کا حصہ ہیں” نیا دام طے ہونا باقی ہے،اسی لیے سیاسی دکان دوبارہ چمکائی جا رہی ہے۔“ واضح رہے کہ بیرسٹر شہزاد اکبر کا یہ بیان ملکی سیاست میں ایک نئی بحث اور ممکنہ ردِعمل کو جنم دے سکتا ہے، کیونکہ اس میں طاقتور اداروں، اہم شخصیات اور حکومتی جماعت کے کردار پر براہِ راست سوالات اٹھائے گئے ہیں،اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ ن یا متعلقہ فریقین اس بیان پر کس نوعیت کا ردِعمل دیتے ہیں۔
جنرل ندیم انجم لندن پلان کا حصہ تھے،ن لیگ نے مفاد پورا ہونے پر نظر انداز کر دیا،سابق مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کا دعویٰ
7