چیف ایگزیکٹو جینسن ہوانگ
نیوڈیا کے چیف ایگزیکٹو جینسن ہوانگ کا کہنا ہے. کہ یورپی یونین مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں سرمایہ کاری میں امریکہ اور چین سے بہت پیچھے ہے۔
اے آئی چپ میکر نیوڈیا کے چیف ایگزیکٹو نے. کوپن ہیگن کے دورے کے دوران کہا. کہ یورپ میں صرف مٹھی بھر مصنوعی ذہانت کی کمپنیاں ہیں. جیسے فرانس کی مسترل اور جرمنی کی الیف الفا ، بلاک نے اے آئی پر حکمرانی کیلئے. دنیا کے پہلے جامع قوانین منظور کیے جو اگست میں نافذ ہوئے۔
انہوں نے کہا. کہ یورپی یونین کو اے آئی میں پیش رفت کو تیز کرنا ہوگا۔ ہر ملک میں یہ احساس پیدا ہو رہا ہے. کہ ڈیٹا ایک قومی وسیلہ ہے۔
ہوانگ جیفیون نامی ایک نیا سپر کمپیوٹر لانچ. کرنے کیلئے ڈنمارک گئے تھے. جس میں 1,528 گرافک پروسیسنگ یونٹس (جی پی یو) ہیں. اور اسے نوو نورڈسک فاؤنڈیشن اور ڈنمارک کے ایکسپورٹ اینڈ انویسٹمنٹ فنڈ کے ساتھ شراکت میں نیوڈیا نے بنایا تھا۔
نیوڈیا دنیا میں جی پی یو بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ہے. جس کی بہت زیادہ مانگ ہے کیونکہ ان کا استعمال مصنوعی ذہانت کے کام کو تیز کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے ۔ مثال کے طور پر اوپن اے آئی کا چیٹ جی پی ٹی ہزاروں نیوڈیا جی پی یو کے ساتھ بنایا گیا تھا۔
ڈنمارک سپر کمپیوٹر کو منشیات کی دریافت. بیماری کی تشخیص ، علاج اور پیچیدہ لائف سائنس چیلنجوں کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
ہوانگ نے کہا. کہ کمپیوٹر کی مدد سے منشیات کی دریافت کا دور اس دہائی کے اندر ہونا چاہیے۔ یہ ڈیجیٹل بائیولوجی کی دہائی ہوگی۔
نیوڈیا ایپل کے بعد دوسری سب سے بڑی امریکی کمپنی ہے جس کی مارکیٹ ویلیو 3.52 ٹریلین ڈالر ہے۔