بیلجیم (اسلم مراد) یورپی یونین کمیشن نے چھ ماہ کے اندر تمام رکن ممالک کے بارڈرز پر ڈیجیٹل بارڈر سسٹم نافذ کرنے کی تجویز پیش کردی ہے تاکہ یورپی یونین کے کسی بھی رکن ملک میں داخل ہونے اور جانے والوں کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے خاص طور پر یورپی یونین کے شہریوں کے علاوہ دوسرے ممالک کے شہریوں کے سفری ریکارڈ کو اس سسٹم کے زریعے چیک کیا جاسکے گا ۔
اس سسٹم کے تحت رکن ممالک میں آنے والے کی سفری دستاویزات ، پاسپورٹ ، ویزہ کو سکین کیا جائے گا اور بعض صورتوں میں مسافر کے فنگر پرنٹس اور تصویر بھی کھینچی جاسکے گی ۔
شینگن ڈاٹ نیوز کی رپورٹ کے مطابق، کمیشن کی جانب سے اس طرح کی تجویز رکن ممالک کو نئے نظام میں بتدریج مرحلہ وار کرنے کی اجازت دینے کے لیے دی گئی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ پہلے دن سے ہی محفوظ اور آسانی سے کام کرے۔
جیسا کہ EU باڈی کی طرف سے وضاحت کی گئی ہے، اس تجویز کا مطلب ہے کہ تمام ممبر ممالک پہلے دن سے EES کو چلانا شروع کر دیں گے۔ تاہم، یہ دن آنے تک، انہیں سرحدوں کو عبور کرنے والے تیسرے ملک کے شہریوں کے سسٹم ڈیٹا میں بتدریج اندراج کرنے کا موقع ملے گا۔
رکن ممالک کم از کم دس فیصد سرحدی گزرگاہوں کی رجسٹریشن شروع کر دیں گے، اور دی گئی چھ ماہ کی مدت کے اختتام تک، انہیں تمام لوگوں کی مکمل رجسٹریشن تک پہنچنے کی ضرورت ہوگی۔ رکن ممالک جو EES آپریشنز کے ترقی پسند آغاز کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کرتے ہیں انہیں ماہانہ بنیادوں پر کمیشن اور eu-LISA دونوں کو اپنی پیشرفت کی اطلاع دینے کی ضرورت ہوگی۔
دوسری طرف، وہ ممالک جو پہلے دن سے EES کو مکمل طور پر چلانا شروع کرنا چاہتے ہیں، انہیں ایسا کرنے کی اجازت ہوگی۔ ضرورت صرف یہ ہے کہ چھ ماہ کی مدت کے اختتام تک اس نظام کو یورپی یونین کے تمام رکن ممالک میں مکمل طور پر نافذ کر دیا جائے۔