اسلام آباد(ایگزو نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر مملکت حذیفہ رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے سیاست سے خود کو الگ کر لیا ہے اور اب وہ کسی سیاسی جماعت سے سیاسی معاملات پر بات نہیں کرنا چاہتی۔انہوں نے واضح کیا کہ یہ نئی پالیسی بانی تحریک انصاف عمران خان کو سمجھ نہیں آئی،جو اب بھی یہ گمان رکھتے ہیں کہ دباو ڈال کر اسٹیبلشمنٹ کو دوبارہ مذاکرات کی میز پر لایا جا سکتا ہے۔
ایگزو نیوز کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حذیفہ رحمان نے کہا کہاسٹیبلشمنٹ نے اب فیصلہ کر لیا ہے کہ سیاسی معاملات سیاست دانوں کے درمیان ہی طے ہوں گے،اب نہ کوئی لاڈلا ہے نہ کوئی شارٹ کٹ،اگر تحریک انصاف کو بات کرنی ہے تو سیاست دانوں سے کرے،کہیں اور سے نہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اب اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے گریزاں ہیں کہ طاقت کے مراکز بدل چکے ہیں اور ملک میں سیاسی توازن کی بنیاد جمہوری عمل پر استوار ہو رہی ہے۔وزیرِ مملکت نے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے طرزعمل پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے ایک موقع تھا کہ وہ اپنے ناقدین کو غلط ثابت کرتے مگر انہوں نے اپنی نا پختگی سے الٹا تاثر مزید مضبوط کر دیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے ہونے والی گفتگو یا اداروں کے ساتھ ہونے والی سرکاری میٹنگز کو سیاق و سباق سے ہٹ کر اپنی مرضی کا سیاسی مفہوم دینا غیر سنجیدگی کی علامت ہے،اگر کوئی کور کمانڈر ملاقات کے لیے آتا ہے تو یہ پہلی بار نہیں ہوا، ماضی میں بھی مختلف صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں،اسے تاریخی واقعہ بنا دینا سیاسی نابالغی ہے۔حذیفہ رحمان نے مزید کہا کہ سہیل آفریدی کا رویہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ان کی تقرری عوامی خدمت کے لیے نہیں بلکہ مرکز سے محاذ آرائی کے لیے کی گئی،یہ طرزعمل تحریک انصاف کی پرانی روایت کا تسلسل ہے،اہم عہدوں پر ایسے افراد لانا جو ریاستی باریکیوں کو سمجھنے سے قاصر ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اس وقت تصادم نہیں،مکالمے کی ضرورت ہے اور اگر عمران خان واقعی قومی مفاہمت چاہتے ہیں تو انہیں اسٹیبلشمنٹ نہیں بلکہ سیاست دانوں سے بات کرنی ہو گی۔
اسٹیبلشمنٹ کا سیاست سے ناتا ختم،عمران خان اب دوبارہ لاڈلے نہیں بن سکتے،وزیر مملکت حذیفہ رحمان نے بانی پی ٹی آئی اور سہیل آفریدی کو کھری کھری سنا دیں
8