بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن:
پاور ڈویژن نے ملک بھر میں. بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران 119 ارب روپے سے زیادہ کی وصولی کی ہے۔
پاکستانی حکومت اور عسکری قیادت کی جانب سے. ملکی معیشت کی بحالی کے لیے کیے جانے والے. کریک ڈاؤن کے اب مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ بجلی چوری میں ملوث افراد سے 119.79 ارب روپے برآمد کیے گئے ہیں. جب کہ کریک ڈاؤن کے آغاز سے اب تک 85572 بجلی چوروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
119 ارب روپے کی یہ وصولی بڑے پیمانے پر بجلی کی چوری سے نمٹنے کی. ایک بڑی کوشش کے طور پر ہوئی، جو توانائی کے شعبے کو متاثر کرنے والا ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔ کریک ڈاؤن میں. غیر قانونی کنکشنز اور بلا معاوضہ بلوں میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنے. اور انہیں سزا دینے کے لیے ٹارگٹڈ آپریشنز شامل تھے.
بجلی چوری سے نمٹنے. اور ملک بھر میں بجلی کی تقسیم کے. نظام کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے. مزید اقدامات کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
متعلقہ اداروں نے. 24 ستمبر سے 2 اکتوبر تک لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان، پشاور، سکھر، کوئٹہ، حیدرآباد اور اسلام آباد میں. بجلی چوروں سے ایک ارب روپے سے زائد کی رقم وصول کی۔ اس دوران 242 بجلی چوروں کو بھی پکڑا گیا۔
گزشتہ سال 6 ستمبر کو. اس وقت کی نگران وفاقی حکومت نے. بجلی کے شعبے میں بڑھتے ہوئے سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے کیلئے بجلی چوری کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن شروع کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
وزیر توانائی نے کہا. کہ پاکستان میں 10 ڈسٹری بیوشن کمپنیاں ہیں. جنہیں سالانہ مجموعی طور پر 589 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے. ۔ انہوں نے کہا. کہ بجلی کی چوری اور بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی اس بڑے نقصان کی بڑی وجوہات ہیں ۔