لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ محکمہ زلزلہ پیما کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.4 تھی جب کہ اس کی گہرائی 14 کلومیٹر اور مرکز لاہور کے جنوب مغرب میں واقع تھا۔
زلزلے کے جھٹکے لاہور کے علاوہ قصور، اوکاڑہ، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، مریدکے، کامونکی اور ننکانہ صاحب میں بھی محسوس کیے گئے۔ خوفزدہ شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
زلزلے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے عمارتوں کی جانچ کا عمل شروع کر دیا ہے۔ خوش قسمتی سے کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ پی ڈی ایم اے کے کنٹرول روم اور تمام ضلعی ایمرجنسی مراکز الرٹ کر دیے گئے ہیں۔ عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ کسی بھی نقصان کی صورت میں ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔
اس سے قبل دو روز پہلے بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل اور گردونواح میں زلزلے سے درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا تھا اور متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔ وہاں زلزلے کی شدت 5.5، گہرائی 28 کلومیٹر اور مرکز موسیٰ خیل کے شمال مشرق میں تھا۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کا بیشتر علاقہ فالٹ لائنز پر واقع ہے، جو زلزلوں کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔ پاکستان یوریشین اور انڈین پلیٹ کے سنگم پر واقع ہے، جہاں زمینی پلیٹس کی مسلسل حرکت زلزلوں کا سبب بنتی ہے۔ اس جغرافیائی محلِ وقوع کی وجہ سے ملک کے بیشتر علاقے، خصوصاً کشمیر، گلگت بلتستان، اسلام آباد، کوئٹہ، اور کراچی، زلزلے کے لحاظ سے انتہائی حساس قرار دیے جاتے ہیں۔
عالمی سطح پر پاکستان کو زلزلوں کے حوالے سے پانچواں حساس ترین ملک سمجھا جاتا ہے، جہاں ہلکے سے درمیانے درجے کے زلزلے معمول بن چکے ہیں۔