Home » مقتدر حلقوں کی شدید مخالفت اور وفاقی حکومت کے الزامات کے باوجود سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خبیرپختونخوا منتخب،کامیابی ملتے ہی ایوان میں سہیل آفریدی کا دبنگ خطاب

مقتدر حلقوں کی شدید مخالفت اور وفاقی حکومت کے الزامات کے باوجود سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خبیرپختونخوا منتخب،کامیابی ملتے ہی ایوان میں سہیل آفریدی کا دبنگ خطاب

by ahmedportugal
2 views
A+A-
Reset

پشاور(ایگزو نیوز ڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف(پی ٹی آئی) کے نامزد امیدوار سہیل آفریدی مقتدر حلقوں اور وفاقی حکومت کی تمام تر مخالفت ،سنگین الزام تراشیوں اور بلند و بانگ ددعووں کو جھٹلاتے ہوئے90 ووٹ حاصل کر کے خیبر پختونخوا کے نئے وزیرِاعلیٰ منتخب ہو گئے ہیں،نومنتخب وزیر اعلیٰ نے ایوان میں اپنے پہلے خطاب میں ہی اپنے عزائم کھل کر واضح کر دیئے اور دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ میرے پاس کھونے کے لئے کچھ نہیں،میری ساری جدوجہد اپنے لیڈر اور قائد عمران خان کے احکامات پر مکمل عملدرآمد ہے،صوبائی حکومت کی مرضی کے بغیر صوبے میں کوئی آپریشن نہیں ہو گا،عمران خان جب حکم دیں گے اگلے ہی لمحے کرسی کو لات مار کر پرے پھینکوں گا،احتجاجی سیاست کا چیمپئن ہوں،ہماری پگڑی پر الزامات وہ لگا رہے ہیں جنکی اپنی لنگوٹی پھٹی ہوئی ہے،سیاست نہیں ہم عمران خان سے عشق کرتے ہیں۔اس سے قبل صوبائی اسمبلی کا اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی کی صدارت میں ہوا،جہاں انتخابی عمل نہ صرف سیاسی طور پر ہنگامہ خیز رہا بلکہ آئینی بحثوں اور استعفوں کے تنازع نے بھی ماحول کو گرما دیا۔
ایگزو نیوز کے مطابق سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے استعفے کے بعد نئے قائدِایوان کے انتخاب کا مرحلہ شروع ہوا۔سپیکر نے اعلان کیا کہ گنڈاپور کے دونوں استعفے آئین کے آرٹیکل 130(8)کے مطابق موصول اور منظور ہو چکے ہیں لہٰذا صوبے میں نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کی آئینی راہ ہموار ہو گئی ہے تا ہم اپوزیشن نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے عمل کو ” غیر آئینی“ قرار دیا اور احتجاجاً ایوان سے واک آوٹ کیا۔انتخاب میں کامیابی کے بعد نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے ایوان میں اپنے پہلے خطاب میں جذباتی انداز اپناتے ہوئے کہا کہ وہ بانیِ پی ٹی آئی عمران خان کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے ایک عام کارکن کو قیادت کا موقع دیا،میں پرچی سے نہیں،محنت سے یہاں پہنچا ہوں۔میرا کوئی باپ،بھائی یا چچا سیاست میں نہیں،میں مڈل کلاس سے ہوں،سب سے پہلے پاکستانی ہوں اور اپنے قبائلی ہونے پر فخر ہے،میرے نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو نہیں ہے،میں اپنے قائد کا اس لئے بھی شکر گزار ہوں میرا تعلق قبائل سے ہے،اس مائینڈ سیٹ کے ساتھ یہ ہیں، میرے نام کے ساتھ آفریدی ہے،میرے نام کا اعلان ہوا تو اس مائینڈ سیٹ کے ساتھ تذلیل کی گئی،ان کا رویہ ہے کہ قبائل ہمیشہ پیچھے رہیں گے، 78 سال سے اس مائنڈ سیٹ کے ساتھ ہم پر حکومت کر رہے ہیں،میرا قائد جانتا تھا کہ قبائل کئی سالوں سے پیچھے ہیں،میرے چیئرمین کوئی بھی جس کے نام کے ساتھ بھٹو یا زرداری کا نام لگا ہے،صرف اس کو موقع نہیں دیتا بلکہ وہ اس کو موقع دیتا ہے جو محنت کرکے یہاں تک آیا،میں پاکستان کی سب سے بڑی اسٹیبلشمنٹ جو ہمارا سوشل میڈیا ہے اس کا بھی شکر گزار ہوں۔

سہیل آفریدی  نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریاست عوام سے بنتی ہے اور عوام ہی ریاست ہیں، 8 فروری کے انتخابات میں ”لندن پلان“کے تحت دھاندلی کی گئی تاکہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کو کمزور کیا جا سکے۔انہوں نے واضح اعلان کیا کہ اگر عمران خان کی جیل بغیر مشاورت تبدیل کی گئی تو “پورا پاکستان جام” کر دیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ کسی فوجی آپریشن کے حامی نہیں،کیونکہ دہشت گردی کا حل مذاکرات میں ہے،دنیا بات چیت کی طرف بڑھ رہی ہے،ہمیں بھی مذاکرات کے ذریعے امن لانا ہوگا،طاقت سے نہیں۔انہوں نے افغان مہاجرین کی بے دخلی پر بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ جو افغان بھائی چالیس سال سے یہاں مقیم ہیں، ان کے ساتھ انسانی بنیادوں پر برتاو کیا جانا چاہیے،وفاقی حکومت افغان پالیسی اور سیکیورٹی حکمت عملی پر صوبے کو اعتماد میں لے۔انہوں نے کہا کہ وہ عمران خان کی رہائی کے لیے سیاسی اور عوامی سطح پر عملی جدوجہد شروع کر رہے ہیں،میں احتجاجی سیاست کا چیمپئن ہوں،میرے پاس کھونے کو کچھ نہیں،یہ کرسی میرے لیے مقصد نہیں،اگر ضرورت پڑی تو اسے ٹھوکر مار دوں گا،کیونکہ میں اپنے لیڈر کے حکم پر لبیک کہوں گا۔سہیل آفریدی نے ارشد شریف شہید کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سچ بولنے کی قیمت جان دے کر ادا کی،ایسے لوگ ہماری رہنمائی کے لیے ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے جس طرح ایک آواز پر استعفیٰ دیا اور جس طرح آج ایوان میں کہا کہ اپنے لیڈر کے کہنے پر استعفیٰ دیا تو آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔جو ہماری پگڑیاں اچھال رہے ہیں ان کی اپنی لنگوٹیا پھٹی ہوئی ہیں،میں اپنے لیڈر کو پیغام دینا چاہتا ہوں میں آپ کا عاشق ہوں اور لوگ سیاست کرتے ہیں لیکن میں آپ سے عشق کرتا ہوں،آپ نے جس طرح قبائل کو شعور دیا اور بہادری ڈالی تو یقین دلاتا ہوں کہ یہ خیبرپختونخوا صرف چیئرمین کا ہے،پارٹی کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،تمام پی ٹی آئی کارکنوں کو جو باہر ہیں یا ملک میں ہیں،ان کو یقین دلاتا ہوں قائد کی رہائی کے لئے آج سے اقدام اٹھانے شروع کردیے ہیں،چیئرمین کی اہلیہ بشری بی بی جو باپردہ خاتون ہے،سیاست سے ان کا تعلق نہیں،ان کے لیے بھی سب سے پہلے کام کروں گا،آج تک چیئرمین کی رہائی کے لیے جو اقدامات نہیں ہوئے وہ کر کے دکھاوں گا،قائد کی رہائی کے لیے احتجاجی سیاست کا چمپیئن ہوں،کیونکہ میرے پاس کچھ کھونے کا نہیں ہے،نہ گاڑیاں نہ کچھ اور،اس کرسی کو اپنے لیڈر کے لئے ایک لات مار دونگا،کوئی یہ نہ سمجھے کہ مجھے کوئی سیلوٹ کرے گا اور میں اس تخت و تاج کے لئے اپنے مقصد سے ہٹ جاوں گا تویہ ان کی بھول ہے،میں اپنے لیڈر کے احکامات پر فوری لبیک کروں گا۔

اس موقع پر اسمبلی میں موجود حکومتی اراکین نے نئے وزیراعلیٰ کے حق میں نعرے لگائے جبکہ اپوزیشن کی نشستیں خالی رہیں۔ انتخابی عمل کے دوران سپیکر بابر سلیم سواتی نے واضح کیا کہ گورنر کا اقدام غیر آئینی تھا، اسمبلی اپنی آئینی بالادستی برقرار رکھے گی۔سیاسی مبصرین کے مطابق سہیل آفریدی کی کامیابی پی ٹی آئی کی اندرونی صفوں میں استحکام کی علامت ہے، تاہم علی یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے اس انتخاب کو عدالت میں چیلنج کرنے کا امکان موجود ہے، جو صوبائی سیاست میں مزید ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔نومنتخب وزیراعلیٰ کے بیانیے سے واضح ہے کہ ان کی حکومت مرکز کے مقابل ایک مضبوط سیاسی موقف اپنائے گی۔ قبائلی علاقوں کے حقوق، افغان پالیسی، دہشت گردی کے خلاف حکمتِ عملی، اور عمران خان کی رہائی ،یہ تمام نکات ان کے ایجنڈے کا مرکز بننے جا رہے ہیں۔ایوانِ وزیراعلیٰ میں آج ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے مگر سیاسی کشیدگی کم نہیں ہوئی۔ خیبر پختونخوا کی سیاست میں اگلے چند ہفتے فیصلہ کن ہوں گے جہاں ایک طرف سہیل آفریدی قیادت سنبھال رہے ہیں، وہیں دوسری جانب عدالتی اور آئینی محاذ پر نئی کشمکش ابھرنے کو ہے۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز