پشاور(ایگزو نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت محکمہ توانائی و برقیات کا ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے کے جاری اور مجوزہ توانائی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں منصوبوں کی پیش رفت، درپیش چیلنجز اور مستقبل کے اہداف کا جائزہ لیا گیا۔
ایگزو نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے واضح ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام توانائی منصوبوں کو مقررہ ٹائم لائنز کے اندر ہر صورت مکمل کیا جائے،تاخیر کی صورت میں متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ صوبے کی ترقی کا براہِ راست انحصار توانائی کے شعبے کی مضبوطی پر ہے،اس لیے اس معاملے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ وفاق سے جڑے توانائی کے معاملات کو موثر انداز میں اجاگر کیا جائے گا تا کہ خیبرپختونخوا کے وسائل اور حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس میں وفاقی حکومت سے توانائی کے بقایا جات اور شراکتی منصوبوں سے متعلق باضابطہ خط و کتابت شروع کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔وزیر اعلیٰ نے محکمہ توانائی کو ہدایت کی کہ مقامی بجلی گھروں سے بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے لیے ایک قابل عمل پلان جلد از جلد تیار کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ صوبے کی صنعتوں کو مقامی ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی رعایتی نرخوں پر فراہم کی جائے تا کہ صنعتی پہیہ تیزی سے چل سکے اور روزگار کے مواقع بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے قدرتی وسائل عوام کی امانت ہیں،ان وسائل کو استعمال میں لا کر نہ صرف صوبے کی معیشت کو مضبوط کیا جا سکتا ہے بلکہ توانائی کے بحران پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔سہیل آفریدی نے یقین دلایا کہ حکومت توانائی کے شعبے کو ترجیحی بنیادوں پر جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے تا کہ مستقبل میں صوبہ خود کفیل توانائی پیدا کرنے والا خطہ بن سکے۔وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایسی قانون سازی کی جا رہی ہے جس کے تحت کنٹریکٹرز کو پابند بنایا جائے گا کہ وہ ترقیاتی منصوبوں پر مقررہ وقت میں کام کا آغاز کریں اور انہیں طے شدہ مدت میں مکمل کریں،تاخیر یا غفلت پر سخت کارروائی جبکہ بہترین کارکردگی پر انعام دیا جائے گا تا کہ عوام کے وسائل کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے اور ترقیاتی منصوبوں کے ثمرات بروقت عوام تک پہنچ سکیں۔اس موقع پر محکمہ توانائی کے ذمہ داران نے وزیر اعلیٰ کو منصوبوں اور ذیلی اداروں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں پانی سے 10,625 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے، 6,000 میگا واٹ صرف خیبر پختونخوا میں،پیڈو کے 10 منصوبوں سے سالانہ 14 ارب روپے سے زائد آمدن ہو رہی ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ 452 میگاواٹ کے 3 منصوبے زیر تعمیر ہیں جن سے 26 ارب سالانہ آمدن متوقع ہے۔ 331 میگاواٹ کے 4 منصوبوں کی پروکیورمنٹ جاری ہے جن سے 30 ارب سالانہ آمدن متوقع ہے، نئے 3 منصوبوں سے رواں سال 4 ارب روپے اضافی آمدن متوقع ہے،
۔