یورپ کے پرائیویسی واچ ڈاگ نے کہا کہ چینی مصنوعی ذہانت کی کمپنی "ڈیپ سیک” کو مستقبل میں قومی ریگولیٹرز کی جانب سے مزید اقدامات کا سامنا ہو سکتا ہے.
قومی پرائیویسی ریگولیٹرز نے منگل کو اپنے ماہانہ اجلاس میں ڈیپ سیک پر تبادلہ خیال کیا، اس کے بعد اٹلی نے اس چیٹ بوٹ کو ذاتی معلومات کے استعمال کے بارے میں معلومات کی کمی کی وجہ سے بلاک کر دیا، جبکہ فرانس، نیدرلینڈز، بیلجیئم، لکسمبرگ اور دیگر ممالک نے ڈیپ سیک سے اس کے ڈیٹا جمع کرنے کے طریقوں کے بارے میں سوالات کیے۔
یورپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ کے ایک ترجمان نے اجلاس کے بعد ایک ای میل میں کہا، "کئی ڈی پی اے (ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹیز) نے پہلے ہی ڈیپ سیک کے خلاف اقدامات شروع کر دیے ہیں اور مستقبل میں مزید اقدامات ہو سکتے ہیں۔”
ان خدشات کے نتیجے میں EDPB نے اپریل 2023 میں بنائے گئے ایک ٹاسک فورس کے دائرہ کار کو بڑھایا ہے، جو مصنوعی ذہانت سے متعلق نفاذ پر تعاون اور معلومات کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے بنایا گیا تھا۔
یہ ٹاسک فورس ابتدائی طور پر مائیکروسافٹ کے تعاون سے چلنے والے اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی پر مرکوز تھی۔
ترجمان نے کہا، "اس کے علاوہ، EDPB کے ارکان نے اس بات پر زور دیا کہ ڈی پی ایز کے اقدامات کو فوری حساس معاملات کے حوالے سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے، اور اس مقصد کے لیے ایک تیز ردعمل ٹیم تشکیل دی جائے گی۔”
یورپ نے اپنے شہریوں کے پرائیویسی حقوق کے تحفظ میں پیش پیش رہتے ہوئے 2018 میں نافذ ہونے والے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کے ذریعے دنیا کا سب سے سخت پرائیویسی قانون قائم کیا ہے۔