چین کے دور افتادہ تبت کے علاقے میں طاقتور زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 100 کے قریب پہنچ گئی، زلزلے کے جھٹکے نیپال اور بھارت میں بھی محسوس کیے گئے۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی طرف سے شائع ہونے والی ویڈیوز میں زلزلے کے نتیجے میں تباہ شدہ مکانات کو دیکھا جا سکتا ہے جن کی دیواریں ٹوٹ کر ملبے کے ڈھیر بن چکی ہے۔
چین کے زلزلہ نیٹ ورکس سینٹر کے مطابق، صبح 9 بج کر 5 منٹ پر نیپال کی سرحد کے قریب ڈنگری کاؤنٹی میں زلزلہ آیا جس کی شدت 6.8 تھی۔ جبکہ امریکی جیولوجیکل سروے نے زلزلے کی شدت 7.1 بتائی ہے۔
ریاستی نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے پہلے کہا تھا کہ "ڈنگری کاؤنٹی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، اور زلزلے کے مرکز کے قریب کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔”
چین کی موسمیاتی انتظامیہ کے مطابق، ڈنگری میں درجہ حرارت -8 ڈگری سیلسیس (17.6 ڈگری فارن ہائیٹ) کے ارد گرد ہے اور آج شام کو یہ -18 تک گر جائے گا۔
تبت کے علاقے میں اونچائی والی کاؤنٹی تقریباً 62,000 لوگوں کا گھر ہے اور یہ ماؤنٹ ایورسٹ کے چینی کنارے پر واقع ہے۔
سی ای این سی نے مزید کہا کہ اگرچہ خطے میں زلزلے عام ہیں، منگل کو آنے والا زلزلہ گزشتہ پانچ سالوں میں 200 کلومیٹر کے دائرے میں ریکارڈ کیا گیا سب سے زیادہ طاقتور تھا۔