جنوبی افریقہ کے بلے باز ڈیوڈ ملر نے قذافی سٹیڈیم لاہور میں چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں اپنی ٹیم کی شکست کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو تنقید کا نشانہ بنا دیا۔
انہوں نے شیڈولنگ اور سفری انتظامات کی طرف اشارہ کیا، جس کا ان کے خیال میں پروٹیز کی کارکردگی پر منفی اثر پڑا۔
گروپ بی، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے دونوں سیمی فائنلسٹوں کو اپنے گروپ مرحلے کے میچز ختم کرنے کے بعد دبئی کا سفر کرنا پڑا، کیونکہ بھارت کا سیمی فائنل حریف تیسرے لیگ میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف فتح تک غیر یقینی رہا۔
بھارت کی جیت کے بعد، جنوبی افریقہ کو لاہور میں نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے سیمی فائنل کیلئے پاکستان واپس آنا پڑا، جبکہ آسٹریلیا بھارت کا مقابلہ کرنے کیلئے دبئی میں ٹھہرا۔
نیوزی لینڈ کے خلاف سنچری بنانے والے بائیں ہاتھ کے بلے باز نے سفری شیڈول پر تنقید کرتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا۔
ملر نے کہا کہ یہ صرف ایک گھنٹہ اور 40 منٹ کی پرواز ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہمیں ایسا کرنا پڑا۔
35 سالہ نوجوان سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کا شاندار پرفارمر تھا، جس نے چھٹے نمبر پر آنے کے بعد صرف 67 گیندوں پر شاندار سنچری اسکور کی، جو چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ کی تیز ترین سنچری تھی۔
اُس نے وریندر سہواگ کے 23 سالہ پرانے ریکارڈ کو توڑا تھا۔ سابق بھارتی بیٹر نے 2002 میں کولمبو کے پریماداسا اسٹیڈیم میں انگلینڈ کے خلاف 77 گیندوں پر سنچری بنائی تھی۔