لندن(ایگزو نیوز ڈیسک)کرپٹو کرنسی مارکیٹ میں اچانک غیر معمولی گراوٹ نے سرمایہ کاروں کو ہلا کر رکھ دیا، جو حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی ایک روزہ مندیوں میں شمار کی جا رہی ہے، چند گھنٹوں کے دوران مارکیٹ میں اربوں ڈالر مالیت کا سرمایہ ڈوب گیا، جبکہ بڑے کرپٹو اثاثوں کی قیمتیں تاریخی حد تک نیچے آگئیں۔
ایگزو نیوز کے مطابق اس غیر متوقع بحران کی بڑی وجہ امریکی حکومت کی جانب سے چینی ٹیکنالوجی مصنوعات پر نئے تجارتی ٹیکسز کا نفاذ ہے، جس نے عالمی سرمایہ کاروں میں خوف اور غیر یقینی کی لہر دوڑا دی۔ ان فیصلوں کے بعد عالمی مارکیٹوں میں افراتفری پھیل گئی، جس کا براہِ راست اثر کرپٹو کرنسی مارکیٹ پر بھی پڑا۔کرپٹو فنانشل انویسٹی گیشن فرم کے ڈائریکٹر جوشوا ڈکٹ کے مطابق، تجارتی کشیدگی میں اضافے کے بعد کئی بڑے سرمایہ کاروں کو اپنی سرمایہ کاری پوزیشنز ختم کرنے پر مجبور ہونا پڑا، جس سے مارکیٹ میں شدید فروخت کا دباو پیدا ہوا۔ان کے بقول ’ لیوریج ٹریڈنگ ‘ یعنی قرض لے کر سرمایہ کاری کرنا اس تباہی کی سب سے بڑی وجہ بنی،کیونکہ جب قیمتوں میں تیزی سے کمی آئی تو سرمایہ کاروں کو زبردستی اپنی پوزیشنز بند کرنا پڑیں۔دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن 1 لاکھ 10 ہزار ڈالر کی نفسیاتی حد سے نیچے گر گئی،جب کہ ایتھیریم سمیت دیگر بڑی کرنسیاں محض چند گھنٹوں میں 20 فیصد سے زائد گراوٹ کا شکار ہوئیں،مارکیٹ میں اس تیزی سے گراوٹ نے سرمایہ کاروں کو شدید مالی نقصان سے دوچار کیا اور کئی ایکسچینجز پر ٹریڈنگ عارضی طور پر معطل بھی کرنی پڑی۔
جوشوا ڈکٹ نے وضاحت کی کہ کرپٹو مارکیٹ میں مندی کا اثر روایتی سٹاک مارکیٹ سے کہیں زیادہ شدید ہوتا ہے، کیونکہ یہ مارکیٹ دن کے 24 گھنٹے کھلی رہتی ہے، جب سٹاک مارکیٹ بند ہوتی ہے تو ردِ عمل رک جاتا ہے لیکن کرپٹو میں قیمتیں ہر لمحہ تبدیل ہو رہی ہوتی ہیں،اس لیے گھبراہٹ دوگنی رفتار سے پھیلتی ہے تا ہم انہوں نے عندیہ دیا کہ بدترین مرحلہ شاید گزر چکا ہے۔ڈکٹ نے کہا کہ اگرچہ نقصان بڑا ہے لیکن اب مارکیٹ میں قدرے استحکام کے آثار دکھائی دے رہے ہیں،سرمایہ کار محتاط انداز میں دوبارہ انٹری لے رہے ہیں اور لگتا ہے کہ مارکیٹ ری باونڈ کی طرف بڑھ رہی ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگلے 24 گھنٹے کرپٹو مارکیٹ کے لیے فیصلہ کن ہوں گے،اگر مزید منفی خبریں سامنے نہ آئیں تو ممکن ہے مارکیٹ سنبھل جائے اور اعتماد بحال ہونا شروع ہو جائے تا ہم انہوں نے سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا کہ وہ جلد بازی سے گریز کریں اور صرف اتنی سرمایہ کاری کریں جتنی کے نقصان کا سامنا برداشت کر سکتے ہوں،کرپٹو مارکیٹ میں مواقع بہت ہیں مگر خطرات بھی اتنے ہی بڑے ہیں۔سرمایہ کاروں کو جذبات کی بجائے حکمت عملی اور تحقیق پر انحصار کرنا چاہیے۔کرپٹو تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس بحران نے عالمی ڈیجیٹل فنانس سسٹم کو ایک بار پھر غیر مستحکم کر دیا ہے اور اس نے حکومتوں کے اس موقف کو تقویت دی ہے کہ کرپٹو مارکیٹ کو سخت ریگولیشن کی ضرورت ہے۔اگرچہ ابتدائی اندازے کے مطابق مارکیٹ سے صرف 24 گھنٹوں میں 200 ارب ڈالر سے زائد کا سرمایہ اڑ گیا تا ہم کچھ ماہرین کے نزدیک یہ جھٹکا وقتی ہے اور اگر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو جائے تو اگلے چند ہفتوں میں مارکیٹ ایک نئی سمت اختیار کر سکتی ہے۔