اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالتوں نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں اور ان وارنٹ پر عملدرآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اسلام آباد کے سینئر سول جج مبشر حسن چشتی نے گنڈا پور کے خلاف شراب اور اسلحہ برآمدگی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ ان کے وکیل راجہ ظہور الحسن نے عدالت میں ان کی نمائندگی کی۔
سماعت کے دوران گنڈا پور کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔ جج نے نشاندہی کی کہ مدعا علیہ نے بار بار عدالت میں پیش ہوئے بغیر استثنیٰ کی درخواست کی۔
عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے اور ان پر عملدرآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر ڈی آئی جی آپریشنز سے وضاحت بھی طلب کی گئی۔
گنڈا پور کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ پہلے مدعا علیہ کی بریت کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے۔ جج نے استثنیٰ کی بار بار درخواستوں پر تنقید کرتے ہوئے جواب دیا، جس سے عدالت کا قیمتی وقت ضائع ہوا۔ گنڈا پور کی گرفتاری کے متعدد وارنٹ جاری ہونے کے باوجود کوئی تعمیل رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ بہارہ کہو تھانے میں درج مقدمے کی سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔