26ویں آئینی ترمیمی بل پر دستخط:
صدر آصف علی زرداری نے. وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر 26ویں آئینی ترمیمی بل پر دستخط کر دیئے۔ بل پر دستخط کی تقریب میں پارلیمنٹرینز نے بھی شرکت کی تھی۔
26 ویں آئینی ترمیمی. بل پر صدر کی منظوری کے بعد. ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب حکمران اتحاد نے. ایوان زیریں اور ایوان بالا میں. بالترتیب 225 اور 65 ووٹوں کے ساتھ آئینی ترمیم کی منظوری حاصل کی۔عدالتی اصلاحات کے تحت. پاکستان کے چیف جسٹس کا انتخاب. اب ایک پارلیمانی کمیٹی کرے گی. اور ان کی مدت مقررہ تین سال ہوگی۔ اس کے علاوہ آئینی پیکج کے تحت. نیا آئینی بنچ بھی تشکیل دیا جائے گا۔
ترمیم میں مراعات. حکمرانی کے ڈھانچے. یا آئین میں درج حقوق سے متعلق مخصوص دفعات کو تبدیل کرکے. اصلاحات کے دیرینہ مطالبات کو حل کرنے کی کوشش کی گئی۔ وزیر اعظم کی سفارش پر عمل کرتے ہوئے. صدر نے جمہوری عمل کو برقرار رکھا. جو حکومت کی ایگزیکٹو. اور قانون ساز شاخوں کے درمیان باہمی تعاون کی علامت ہے.
واضح رہے. کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئینی ترمیم کی مخالفت کی تھی. اور ووٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کیا تھا۔