وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے باغن کے علاقے میں سرکاری قافلے پر فائرنگ کے افسوسناک واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ گنڈا پور نے مزید کہا کہ فائرنگ کا واقعہ ان عناصر نے انجام دیا جو کرم میں امن نہیں چاہتے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امن معاہدہ ظاہر کرتا ہے کہ کرم کے لوگ پرامن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسوس ناک واقعہ کرم میں امن کی بحالی کیلئے حکومت اور مقامی عمائدین کی کوششوں کو متاثر نہیں کرے گا۔
اس سے قبل کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود اور ان کا گارڈ باغن کے علاقے میں فائرنگ سے زخمی ہو گئے تھے۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب تال سے پاراچنار جانے والے پہلے قافلے نے امن معاہدے کے بعد سفر شروع کیا۔ ڈپٹی کمشنر کو ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ اس کا گارڈ بھی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے اس کا ذمہ دار صوبائی حکومت کی نا اہلی کو قرار دیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی کرم ضلعی انتظامیہ کی گاڑیوں پر حملے کی مذمت کی ہے۔