بٹ کوائن 106,000 ڈالر سے اوپر کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جب امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ تجویز دی کہ وہ امریکہ کے اسٹرٹیجک آئل ریزرو کی طرح بٹ کوائن کا اسٹرٹیجک ریزرو قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
بٹ کوائن، جو دنیا کی سب سے بڑی اور معروف کرپٹو کرنسی ہے، 106,533 ڈالر تک پہنچ گیا اور آخری مرتبہ 104,493 ڈالر پر 3.1 فیصد اضافہ کے ساتھ ٹریڈ ہو رہا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ، چھوٹی کرپٹو کرنسی ایتھرم بھی 1.2 فیصد بڑھ کر 3,952 ڈالر تک پہنچ گئی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کے حوالے سے اگلی قیمت جو مارکیٹ دیکھے گا وہ 110,000 ڈالر ہوگی۔
بٹ کوائن اور کرپٹو کرنسی کو اس وقت عالمی سطح پر زیادہ توجہ حاصل ہو رہی ہے کیونکہ سرمایہ کاروں کا ماننا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کرپٹو کرنسی کیلئے زیادہ سازگار ریگولیٹری ماحول فراہم کرے گی، جس سے اس متبادل کرنسی کے بارے میں جذبات کو تقویت ملے گی۔ بٹ کوائن اس سال 192 فیصد تک بڑھ چکا ہے۔
کوائن جیکو کے ڈیٹا کے مطابق، جولائی تک دنیا بھر کی حکومتوں کے پاس بٹ کوائن کی کل سپلائی کا 2.2 فیصد حصہ تھا، جس میں امریکہ کے پاس تقریباً 200,000 بٹ کوائنز ہیں، جن کی موجودہ قیمت 20 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔
چین، برطانیہ، بھوٹان اور ایل سلواڈور بھی وہ ممالک ہیں جن کے پاس بٹ کوائن کی بڑی مقدار موجود ہے، جیسا کہ بٹ کوائن ٹریژریز کے ڈیٹا میں ظاہر کیا گیا ہے۔ دوسرے ممالک بھی کرپٹو کرنسی کے اسٹرٹیجک ریزرو پر غور کر رہے ہیں۔