بنگلادیش میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت جانے کے بعد جماعت اسلامی کو بڑا ریلیف مل گیا۔ نگران حکومت نے سیاسی جماعت پر لگائی گئی پابندی ختم کردی۔
عالمی میڈیا کے مطابق بنگلا دیش کی نگراں حکومت نے ملک کی مرکزی اسلامی جماعت اور اس سے منسلک گروپوں پر پابندی کو منسوخ کرتے ہوئے کہا کہ اسے ان کے "دہشت گردانہ سرگرمیوں” میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت نے جماعت اسلامی پر انسداد دہشت گردی کے ایک قانون کے تحت پابندی عائد کی تھی، اور اس پر طالب علموں کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے دوران مہلک تشدد کو ہوا دینے کا الزام بھی لگایا تھا۔ بعد میں یہی مظاہرے شیخ حسینہ کی حکومت کھا گئے اور 5 اگست کو وہ استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہونے پر مجبور ہوگئیں تھیں۔
جماعت اسلامی نے ان الزامات کی تردید کی کہ اس نے مظاہروں کے دوران تشدد کو ہوا دی اور پارٹی پر پابندی کو "غیر قانونی، ماورائے عدالت اور غیر آئینی” قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
حکومت کے اس فیصلے کے بعد پارٹی کے وکیل، ششیر منیر نے کہا کہ وہ اگلے ہفتے کے اوائل میں سپریم کورٹ میں اپنی رجسٹریشن کی بحالی کیلئے درخواست دائر کرے گی۔