پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے حال ہی میں نکالے گئے ایم این اے شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے ساتھ مل کر سابق وزیراعظم نواز شریف کو اقتدار سے ہٹانے کی سازش کی۔
ناراض سیاست دان نے ایک نجی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا، "نواز [شریف] کو غلط طریقے سے ہٹایا گیا… کسی کو اس میں کوئی شک نہیں کہ باجوہ نے نثار کے ساتھ مل کر انہیں بے دخل کیا۔”
پاناما پیپرز کے فیصلے کے نتیجے میں نواز شریف 2017 میں وزارت عظمیٰ اور 2018 میں اپنی پارٹی کی صدارت سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ انہیں دسمبر 2018 میں العزیزیہ کیس میں احتساب عدالت نے سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔
پی ٹی آئی کو 2023 میں پارٹی کے بانی کی قید کے بعد مختلف معاملات پر اس کی سینئر قیادت کے ارکان کے ساتھ "اندرونی اختلافات” کا سامنا ہے۔
حال ہی میں پارٹی کے اہم رہنما مروت کو نکال دیا گیا، جس کا الزام انہوں نے "ڈی فیکٹو” سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ پر لگایا۔ مروت سے پہلے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو پارٹی کے صوبائی چیپٹر کے سربراہ کے عہدے سے ہٹا کر جنید اکبر کو ان کی جگہ لے لیا گیا تھا۔