کرم میں امدادی قافلے پر حملے میں شہید اہلکاروں کی تعداد 2 ہوگئی جبکہ 5 اہلکار زخمی ہیں۔
پولیس حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ دہشتگردوں کے حملے میں تین ڈرائیورز بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔ جبکہ پانچ ڈرائیور حضرات تا حال لاپتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کرم کے لیے امدادی سامان لے جانے والی 35 گاڑیوں کے قافلے پر نامعلوم مسلح افراد نے گھات لگا کر حملہ کیا تھا۔ یہ قافلہ لوئر کرم میں پاراچنار جا رہا تھا کہ باغن کے قریب مسلح افراد نے سڑک کے دونوں اطراف سے فائرنگ کر دی۔ جوابی کارروائی میں سیکورٹی فورسز نے چھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
ہنگو کے اسسٹنٹ کمشنر سعید منان نے تصدیق کی کہ تال سے قافلہ پاراچنار جا رہا تھا کہ اس پر فائرنگ ہوئی۔
حملہ آوروں نے ایک گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے قافلے پر راکٹ فائر کیا۔ قافلے کے رکنے کے بعد انہوں نے فائرنگ کی جس سے تین گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ بعد ازاں قافلہ تال واپس لوٹ گیا۔
کرم سے سابق وفاقی وزیر ساجد طوری نے کہا کہ حملے میں چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔
یاد رہے کہ امدادی سامان لے کر 40 گاڑیوں کا قافلہ 8 جنوری کو ضلع کرم پہنچا تھا۔ پرتشدد قبائلی جھڑپوں کے نتیجے میں 94 روز تک سڑک کی بندش کے باعث یہ علاقہ ملک کے دیگر حصوں سے کٹ گیا تھا۔ یہ قافلہ خیبرپختونخوا حکومت نے بھیجا تھا اور اس میں خوراک، ادویات اور دیگر ضروری سامان تھا۔ بعد ازاں 10 ٹرک باغان جبکہ 30 پاراچنار پہنچے۔