انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں عمر ایوب اور راجہ بشارت کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کو ان کے مطالبے پر عدالت میں پیش کیا گیا تاہم عدالت نے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ان کی نظر بندی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ جب پشاور ہائی کورٹ پہلے ہی ان کی ضمانت منظور کر چکی تھی تو انہیں کیوں گرفتار کیا گیا؟
جمعرات کو راولپنڈی پولیس نے ایوب، بشارت اور احمد چٹھہ کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے بانی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف الزامات عائد کیے جانے کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کر لیا۔
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو 9 مئی 2023 کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ کرپشن کیس کی سماعت میں شریک تھے۔ 2018 سے 2022 تک پاکستان کے وزیراعظم رہنے والے خان پر بیرون ممالک سے غیر قانونی تحائف اور اثاثے وصول کرنے کا الزام تھا۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور ہنگامے پھوٹ پڑے، جب کہ ان کے حامی اور پارٹی کارکنان ان کی رہائی کا مطالبہ کرنے سڑکوں پر نکل آئے۔
پی ٹی آئی کے مظاہرین نے راولپنڈی میں فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو)، لاہور میں جناح ہاؤس، میانوالی ایئربیس سمیت کئی سول اور فوجی تنصیبات پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔ مظاہرین نے گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیا، سڑکیں بلاک کیں اور پولیس اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔