اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے گزشتہ ماہ ڈی چوک پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے "کرو یا مرو” کے احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے مزید 78 ملزمان کو بری کر دیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت کے چار تھانوں کے اہلکاروں نے پیر کو اے ٹی سی کے جج طاہر عباس سپرا کے روبرو کل 283 مشتبہ افراد کو پیش کیا جب کہ عدالت میں زیر حراست افراد کی نمائندگی ایڈووکیٹ انصار کیانہ نے کی۔
دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر سہالہ پولیس نے 31 مشتبہ مظاہرین کو پیش کیا اور توسیع کی درخواست کی۔ تاہم اے ٹی سی نے درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
آبپارہ پولیس نے 94 ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ اے ٹی سی جج نے 90 ملزمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا اور کیس میں 4 دیگر کو بری کر دیا۔
دریں اثناء تھانہ ترنول کے اہلکاروں نے 63 ملزمان کو بھی پیش کیا جن میں سے عدالت نے 6 کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 57 کو کیس سے بری کر دیا۔
اس کے بعد کراچی کمپنی پولیس نے دو الگ الگ مقدمات میں 95 ملزمان کو پیش کیا۔ عدالت نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج سے متعلق کیس میں 9 ملزمان کو بری کر دیا اور 3 ملزمان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
دوسرے کیس میں اے ٹی سی نے 8 ملزمان کو بری کر دیا جبکہ 75 ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
سپرا نے متعلقہ پولیس حکام سے حراست میں لیے گئے کم عمر بچوں کے بارے میں بھی تفصیلات طلب کیں۔