Home » ڈرون حملوں اور بھارتی مداخلت پر فوج کا دوٹوک موقف،قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا

ڈرون حملوں اور بھارتی مداخلت پر فوج کا دوٹوک موقف،قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا

by ahmedportugal
3 views
A+A-
Reset

راولپنڈی(ایگزو نیوز ڈیسک)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری  نے کہا ہے کہ پاکستان سے افغانستان میں ڈرون حملے نہیں ہوتے اور نہ امریکہ کو سرزمین دی ہے،افغانستان سے سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان  نے دوحہ اور استنبول مذاکرات میں ایک نکاتی ایجنڈے کے تحت بات چیت کی، جس کا واحد مقصد دہشت گردی کا مکمل خاتمہ اور خطے میں دیرپا امن کا قیام ہے،پاکستان نے حالیہ پاک افغان کشیدگی پر بروقت اور موثر ردعمل دیا،ہماری ترجیح امن ہے لیکن ملکی خودمختاری اور عوام کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
ایگزو نیوز کے مطابق غیر رسمی گفتگو میں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری ر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اب تک 62 ہزار سے زائد انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے جا چکے ہیں، جن میں ایک ہزار 667 دہشت گرد مارے گئے،جن میں 128 افغان باشندے بھی شامل تھے۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو گی کیونکہ دہشت گردی کے سامنے ریاست کی رٹ پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے بتایا کہ حالیہ عرصے میں دہشت گرد عناصر اپنی پناہ گاہیں سرحدی علاقوں  سے شہری علاقوں میں منتقل کر رہے ہیں تا ہم ان کے نیٹ ورکس کے خاتمے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں،افغانستان کی شرائط یا بیانات پاکستان کے لیے معنی نہیں رکھتے،پاکستان اپنی پالیسی خود بناتا ہے اور اس کا واحد مقصد اپنے شہریوں کی سلامتی اور قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان سے منشیات کی سمگلنگ ایک سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے،منشیات فروش عناصر افغان سیاست میں براہِ راست مداخلت کر رہے ہیں،دہشت گرد گروہ،جرائم پیشہ عناصر اور سمگلنگ نیٹ ورکس کے باہمی گٹھ جوڑ نے خطے کے امن کو متاثر کیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری  نے کہا کہ جب بھی تیراہ یا دیگر حساس علاقوں میں آپریشن کی بات ہوتی ہے تو کچھ سیاسی قوتیں غیر ذمہ دارانہ بیانات سے ان کارروائیوں کو سبوتاژکرنے کی کوشش کرتی ہیں، حالانکہ ان آپریشنز کا مقصد عوام کی حفاظت اور امن کی بحالی ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ 2014 میں جب نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد شروع ہوا تو مدارس کی تعداد 83 ہزار تھی جو اب بڑھ کر ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے تاہم ان کی رجسٹریشن کا مسئلہ اب بھی حل طلب ہے، مدارس علم کے مراکز ہیں لیکن ان کی منظم رجسٹریشن قومی سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان دہشت گردی، جرائم اور منشیات کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے،قوم،ریاست اور افواج پاکستان ایک پیج پر ہیں اور ملک کے دشمنوں کو کسی بھی صورت اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز