برطانوی اخبار دی گارڈین نے سینئر عسکری ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پاکستانی فوج نے قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے ساتھ مذاکرات یا معاہدہ کرنے کے امکان کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب سابق وزیراعظم نے اپنی جیل کی کوٹھری سے عسکری قیادت کے ساتھ بات چیت پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق، اخبار نے اپنی قانونی ٹیم کے ذریعے خان کو سوالات بھیجے تھے، اور ان کے جوابات میں، کرکٹر سے سیاست دان بننے والے نے تصدیق کی کہ گزشتہ سال اگست میں ان کی گرفتاری اور قید کے بعد سے ان کا فوج کے ساتھ براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہے۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کرنے کو مسترد نہیں کریں گے، اس کے باوجود کہ پہلے ان پر ان کی حکومت کو گرانے اور ان کی قید کے پیچھے ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔
پردے کے پیچھے، سینئر عسکری قیادت نے کہا کہ پچھلے کچھ مہینوں سے، خان فوج کے ساتھ بات چیت کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں اور انہوں نے غیر مشروط مذاکرات کی پیشکش کی تھی کیونکہ اس نے اپنی رہائی کو یقینی بنانے کیلئے ڈیل کی کوشش کی تھی۔
تاہم، کہا جاتا ہے کہ سینئر فوجی شخصیات خان کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات میں داخل ہونے سے انکار کرنے میں پرعزم ہیں۔