چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی جانب سے کوئی خط موصول ہونے کی تردید کی ہے۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے اور بظاہر قید سابق وزیراعظم کے ‘کھلے خطوط’ کا حوالہ دیتے ہوئے، آرمی چیف نے کہا کہ وہ "اس خط کو نہیں پڑھیں گے چاہے مجھے یہ موصول ہو جائے”۔
آرمی چیف نے کہا کہ اگر اُن کو ایسا کوئی خط ملا تو وہ اُس کو وزیر اعظم کو بھیج دیں گے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ملک اطمینان بخش ترقی کر رہا ہے اور پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان کو آگے بڑھنا ہے۔
یہ پیشرفت صرف ایک دن بعد ہوئی جب خان، جو اگست 2023 سے بدعنوانی سے لے کر دہشت گردی تک کے درجنوں مقدمات میں سلاخوں کے پیچھے ہیں، نے اپنے وکیل کے مطابق، جنرل منیر کو تیسرا کھلا خط لکھا۔
تیسرے خط میں، جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی نے انتخابی دھاندلی کے الزامات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ "منی لانڈررز” کو ہیرا پھیری کے ذریعے اقتدار میں لایا گیا۔
ان کے وکیل فیصل چوہدری نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’پی ٹی آئی کے بانی نے آرمی چیف کو لکھے اپنے خط میں انتخابی دھاندلی کے ذریعے اکثریت پر اقلیت کو ترجیح دینے کا معاملہ اٹھایا ہے‘۔