وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک کا وفد کے ہمراہ 4 روزہ دورہ ہانگ کانگ، حکومت کی جانب سے منعقد کی گئی بین الاقوامی ڈیجیٹل اکانومی سمٹ میں شرکت کی۔
انہوں نے سمٹ کے ایک پینل سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں ڈیجیٹل تبدیلی کی موجودہ صورتحال اور کلیدی چیلنجوں کے بارے میں بتایا، خاص طور پر وسائل اور ڈیٹا فلو پالیسی کے حوالے سے اور سرحد پار ڈیٹا کی منتقلی کے بہتر طریقہ کار کے ممکنہ معاشی فوائد پر روشنی ڈالی۔ وزیر مملکت برائے خزانہ کے ساتھ وفد میں ڈائریکٹر گرینڈ اورسیز کلب حمزہ کرامت اور سٹاف آفیسر وزیر مملکت برائے خزانہ غلام مصطفٰی شامل تھے۔
سمٹ میں ہانگ کانگ کے گورنر، فنانشل سیکرٹری، وزراء اور اعلیٰ حکام سمیت مختلف ممالک کے غیر ملکی مندوبین، چینی کمپنیوں کے سی ای اوز نے بھی شرکت کی۔
وزیر مملکت کا چینی کمپنی کے۔این گروپ کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کمپنی کے سی ای او ای ایسن ونگ اور اسمائیل و دیگر نے وزیر مملکت اور وفد کا استقبال کیا اور کمپنی ہیڈ کوارٹر کا تفصیلی دورہ کروایا اور بریفنگ دی جس میں کمپنی کے پاکستان میں جاری پروجیکٹس سے متعلق بریف کیا گیا۔
اپنے دورے کے دوران وزیر مملکت علی پرویز ملک نے پاکستان قونصلیٹ ہانگ کانگ کا بھی دورہ کیا جہاں قونصل جنرل پاکستان ریاض احمد شیخ انکے ساتھ قونصلر امجد احمد اور دیگر افسران نے انکا استقبال کیا۔ اس ملاقات میں میں ہانگ کانگ میں پاکستانیوں کے مسائل اور وینچر کیپیٹل سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور دیگر شعبوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر مملکت نے قونصل جنرل پاکستان کو ہانگ کانگ میں مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
ڈائریکٹر گرینڈ اورسیز کلب حمزہ کرامت کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے سمندر پار پاکستانیز نے ہمیشہ مشکل وقت میں ملک کا ساتھ دیا ہے اور حکومت بھی اپنے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے اور ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے میں بہت سنجیدہ ہے۔