16
اسلام آباد کی سیشن عدالت نے بدھ کو خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے 2016 کے ایک مقدمے کے سلسلے میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے، جس میں ان پر شراب اور بغیر لائسنس کے ہتھیار رکھنے کا الزام تھا۔
29 جولائی کو سول جج شائستہ خان کنڈی نے گنڈا پور کو اس کیس میں گواہی ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا۔
جج شائستہ نے گنڈا پور کو ہدایت کی تھی کہ وہ 4 ستمبر کو فوجداری طریقہ کار کوڈ (سی آر پی سی) کے سیکشن 342 کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں، یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ وہ پہلے ہی اس کیس میں پانچ سماعتوں کو چھوڑ چکے ہیں۔
آج کی سماعت میں جج نے گنڈا پور کی طبی بنیادوں پر عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) بہارہ کہو کو کل گنڈا پور کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
گنڈا پور کے وکلاء راجہ ظہور الحسن اور فتح اللہ برکی عدالت میں پیش ہوئے، گنڈا پور کی عدالت سے غیر حاضری پر آگے پیچھے جھگڑتے رہے۔