بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی سے استعفیٰ واپس لینے سے انکار کر دیا۔
سردار اختر مینگل نے ایک سرکاری وفد سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، میرا استعفیٰ واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ حکومتی وفد کی سربراہی وزیر اعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ کر رہے تھے۔ وفد جس میں طارق فضل چوہدری، عثمان بڈیانی، اعزاز حسین جاکھرانی اور خالد مگسی بھی شامل تھے نے مینگل کو ان کی شکایات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی اور ان سے استعفیٰ واپس لینے کو کہا۔ ملاقات میں مینگل نے بلوچستان کے استحصال، لاپتہ افراد اور وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کے حوالے سے مسائل اٹھائے۔
گزشتہ روز مینگل نے اپنے صوبے کی بدتر صورتحال پر پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے ریاست، صدر اور وزیر اعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا، افسوس وہ صوبے کے عوام کیلئے کچھ نہیں کر سکے۔ سربراہ بی این پی مینگل نے کہا کہ رہنما بلوچستان کے مسائل میں دلچسپی نہیں رکھتے اور جب بھی یہ مسئلہ اٹھایا جاتا ہے ہمیں بلیک آؤٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ اسمبلی ہماری نہیں سنتی، یہاں بیٹھنے کا کیا فائدہ؟