کراچی(ایگزو نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ آئین میں کسی بھی تبدیلی کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے، آئینی ترامیم کوئی انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی سیاسی عمل ہوتی ہیں، اس لیے ان پر تفصیلی مشاورت کے بغیر رائے دینا قبل از وقت ہے،تمام بندرگاہوں کو جدید بنا رہے ہیں، پاکستان دنیا کیلئے سمندری ٹریڈ روٹ ثابت ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اڑان پاکستان کے ذریعے ملک میں بہتری آرہی ہے، دنیا کی خوشحالی سمندری وسائل کے موثر استعمال پر منحصر ہے
ایگزو نیوز کے مطابق کراچی میں پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ آئینی ترامیم پر بات کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر بیٹھیں،آئین میں تبدیلی اتفاقِ رائے سے ہوتی ہے، انفرادی اعلانات سے نہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کا ماس ٹرانزٹ منصوبہ نواز شریف کی جانب سے عوام کے لیے تحفہ ہے، گرین لائن منصوبے کا پہلا مرحلہ 29 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا، جب کہ دوسرا مرحلہ تیزی سے تعمیر کے مراحل میں ہے۔وفاقی وزیر نے اعتراف کیا کہ کراچی میٹرو منصوبے پر کے ایم سی کو کچھ تحفظات ہیں تاہم وہ وزیر اعلیٰ سندھ اور میئر کراچی کے ساتھ مل کر تمام خدشات دور کریں گے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کامن کوریڈور میں تین نئے سٹیشنز تعمیر کیے جائیں گے، سندھ حکومت سے اس حوالے سے مفاہمت طے پا چکی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کراچی کے شہریوں کو جدید سفری سہولتیں میسر آئیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کے فور منصوبہ بنیادی طور پر صوبائی حکومت کا ہے تا ہم وفاق نے اپنا مالی حصہ بروقت فراہم کیا،وفاق اب بھی پانی کے بحران کے حل کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھے گا،ہم اپنے دورِ حکومت میں سکھر تا حیدرآباد موٹروے مکمل کریں گے،جب کہ کوئٹہ، چمن تا کراچی شاہراہ کو ایکسپریس وے میں تبدیل کرنے کا عمل بھی جاری ہے،ترقیاتی منصوبوں کی رفتار بڑھانے کے لیے وفاقی و صوبائی ہم آہنگی ناگزیر ہے،پاکستان کی معیشت کے استحکام میں انفراسٹرکچر کی بہتری کلیدی کردار ادا کرے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان بحری شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے،پاکستان دنیا کے لیے سمندری ٹریڈ روٹ ثابت ہو گا،پاکستان نے میری ٹائم کے شعبے میں بہت ترقی کی ہے،پورٹ قاسم سمیت تمام بندرگاہوں کو جدید بنارہے ہیں،سمندری حیاتیات کے تحفظ کے لیے مزید کام کرنا ہے،ترقی کا سفر نہ روکا جاتا تو ہم دنیا کی ساتویں بڑی معیشت ہوتے،پاکستان کا محل وقوع اسے دنیا میں منفرد بناتا ہے،پاکستان وسطی ایشیا،جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی کے درمیان تجارتی حب بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مقام ہے،یہاں توانائی، آئی ٹی اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع ہیں،بلیو اکانوی میں سرمایہ کاری کے متعدد مواقع موجود ہیں،دنیا کی خوشحالی سمندری وسائل کے موثر استعمال پر منحصر ہے،پاکستان کو سمندر کی نعمت میسر ہے، یہ معاشی ترقی کا بہترین ذریعہ ہے۔واضح رہے کہ کراچی میں جاری انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو 6 نومبر تک جاری رہے گی۔