Home » شادیوں کا سیزن شروع ہونے سے پہلے ہی ایف بی آر نے اپنے دانت مزید تیز کر لئے،ود ہولڈنگ ٹیکس میں ریکارڈ اضافہ

شادیوں کا سیزن شروع ہونے سے پہلے ہی ایف بی آر نے اپنے دانت مزید تیز کر لئے،ود ہولڈنگ ٹیکس میں ریکارڈ اضافہ

by ahmedportugal
6 views
A+A-
Reset

اسلام آباد(ایگزو نیوز ڈیسک)ملک بھر میں شادیوں کے اخراجات پر ٹیکسوں کی تلوار مزید تیز کر دی گئی ہے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران شادیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس وصولی میں 19 فیصد اضافہ ریکارڈ  کیا  گیا،جس کے بعد شادی کی تقریبات پر ٹیکسوں کا بوجھ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ  گیا ہے۔
ایگزو نیوز کے مطابق ایف بی آر کے تازہ ترین اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2025 میں شادیوں پر ودہولڈنگ ٹیکس وصولی کی مد میں 2 ارب 2 کروڑ روپے اکٹھے کیے گئے،جو کہ گزشتہ مالی سال کی 1 ارب 70 کروڑ روپے کی وصولی کے مقابلے میں 50 کروڑ روپے زائد ہیں،ٹیکس میں اس نمایاں اضافے کو ایف بی آر نے ” سخت مانیٹرنگ اور بہتر ٹریکنگ سسٹم ” کا نتیجہ قرار دیا ہے۔دستاویزات کے مطابق شادیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں بڑے شہروں کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں ہونے والی پرتعیش تقریبات اور بڑھتے ہوئے اخراجات شامل ہیں۔ ایف بی آر کی جانب سے شادی ہالز،مارکیز،ہوٹلوں، کلبز،ریسٹورنٹس اور کمیونٹی سینٹرز کو ٹیکس نیٹ میں لا کر ان پر قریبی نگرانی کی جا رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شادیوں کے دوران کھانے پینے،سجاوٹ،میوزک، فوٹوگرافی،کیٹرنگ اور دیگر خدمات کی ادائیگیوں پر بھی ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔ایف بی آر نے ان تمام سرگرمیوں کو ٹریس ایبل بنایا ہے تا کہ ٹیکس چوری اور نان فائلرز کی سرگرمیوں پر قابو پایا جا سکے۔

دستاویز کے مطابق ایکٹیو ٹیکس لسٹ میں شامل افراد پر 10 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے جبکہ نان فائلرز کو 20 فیصد تک ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ایف بی آر کے مطابق فائلرز کی جانب سے ادا کیا گیا ٹیکس ان کی سالانہ ٹیکس ذمہ داری کے ساتھ ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے تا ہم نان فائلرز کے لیے یہ اضافی بوجھ  نا قابل واپسی ہو گا۔ٹیکس حکام کے مطابق حکومت نے شادیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی سختی کا مقصد غیر دستاویزی معیشت کو ریگولرائز کرنا اور عیاشی پر مبنی غیر ضروری اخراجات پر کنٹرول کرنا قرار دیا ہے۔ایف بی آر نے واضح  کیا ہے کہ شادیوں،تقریبات اور دیگر نجی ایونٹس کے منتظمین کو ٹیکس کی بروقت کٹوتی اور جمع کرانے کے عمل کی پابندی کرنی ہو گی بصورت دیگر بھاری جرمانے اور کارروائیاں متوقع ہیں۔معاشی ماہرین کے مطابق شادیوں پر ٹیکسوں میں اضافہ جہاں حکومت کے لیے ریونیو بڑھانے کا ایک موثر ذریعہ بن رہا ہے،وہیں عام شہریوں کے لیے یہ بوجھ بڑھاتا جا رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں شادیوں کے اخراجات پہلے ہی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں اور اس ٹیکس میں مزید اضافہ متوسط طبقے کے لیے ” خوشی کا موقع، ٹیکس کا عذاب “ بن سکتا ہے۔دوسری جانب ایف بی آر حکام کا موقف ہے کہ شادیوں پر ودہولڈنگ ٹیکس دراصل ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور غیر رسمی معیشت کو قانونی دائرے میں لانے کی بڑی پالیسی کا حصہ ہے،جسے آئندہ مالی سال میں مزید موثر بنایا جائے گا۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز