رینجرز اہلکاروں کی شہادت کے بعد حکومت نے پی ٹی آئی کے شرپسندوں سے نمٹنے کیلئے پاک فوج کو طلب کر لیا۔
سری نگر ہائی وے پر پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے اپنی گاڑی رینجرز اہلکاروں پر چڑھا دی، جس سے چار پیرا ٹروپرز شہید، متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق اس طرح کے حملوں میں اب تک چار رینجرز اور دو پولیس افسران کی جانیں جا چکی ہیں۔ جبکہ اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں۔ زخمیوں میں اکثریت کی حالت تشویشناک ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کو آرٹیکل 245 کے تحت طلب کیا گیا ہے۔ حکومت نے اسلام آباد میں بدامنی اور عسکریت پسندوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے سخت احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے احتجاج میں شر پسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب، بشریٰ بی بی کی کارکنوں کے ہمراہ ڈی چوک کی طرف پیش قدمی جاری ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی نے متبادل جگہ پر رضامندی ظاہر کی جسے ان کی اہلیہ نے قبول کرنے سے انکار کردیا۔ بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ کچھ سازشی عناصر ہمیں ڈی چوک سے کسی دوسری جگہ منتقل کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ قبول نہیں کیا جائے گا۔