وفاقی وزیر قانون کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) قاضی فائز عیسیٰ نے تصدیق کی ہے کہ وہ ملک کے اعلیٰ ترین جج کی حیثیت سے اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتے۔
پیر کو اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ انہیں ایک میٹنگ میں بتایا گیا تھا کہ ججز کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے گی۔
چیف جسٹس عیسیٰ اس سال اکتوبر میں ریٹائر ہونے والے ہیں، لیکن جیسے جیسے ان کی ریٹائرمنٹ قریب آرہی ہے، پارلیمنٹ میں عدلیہ پر مبنی قانون سازی کے ذریعے ان کی مدت ملازمت میں "توسیع” کی افواہیں عروج پر ہیں۔
اخباری نمائندوں سے بات کرتے انہوں نے کہا کہ میں نے دوسرے ججوں کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز دی تھی لیکن میں اپنی مدت ملازمت میں توسیع کو قبول نہیں کروں گا، وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ وہ کل زندہ ہوں گے یا نہیں۔ چیف جسٹس نے ان خیالات کا اظہار آج سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ملاقات میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، جسٹس منصور علی شاہ اور اٹارنی جنرل فار پاکستان (اے جی پی) منصور عثمان اعوان موجود تھے۔