بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پانچ دن بعد لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج ہو گئے، جہاں انہیں باندرہ رہائش گاہ پر ہونے والے حملے کے بعد داخل کرایا گیا تھا۔
نئی تصاویر اور ویڈیوز میں سیف کو سفید شرٹ، جینز اور چشمہ پہنے ہوئے گھر پہنچتے دیکھا گیا، جہاں ان کے ارد گرد سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود تھی۔
یہ واقعہ 16 جنوری کو سیف کے باندرہ میں واقع گھر پر پیش آیا، جب ایک حملہ آور نے انہیں چھ بار چاقو مارا۔ سیف کو فوری طور پر آٹو رکشہ کے ذریعے لیلاوتی اسپتال پہنچایا گیا، جہاں ان کی متعدد سرجریز کی گئیں۔ ان میں ایک سرجری ریڑھ کی ہڈی میں پیوست 2.5 انچ کے چاقو کو نکالنے کے لیے اور دوسری گردن کے زخموں کے علاج کیلئے شامل تھی۔
ڈاکٹر نتن ڈانگے، جو علاج کی نگرانی کر رہے تھے، نے تصدیق کی کہ بروقت طبی مداخلت نے سیف کی زندگی بچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ سیف کے ڈسچارج کے کاغذات پیر کی شام مکمل کیے گئے، اور منگل کی صبح 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان انہیں اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔
سیف کی اہلیہ، اداکارہ کرینہ کپور خان نے انکشاف کیا کہ سیف نے اپنے چھوٹے بیٹے جہانگیر (جے) کو حملہ آور سے بچانے کی کوشش کے دوران زخم کھائے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ قیمتی زیورات کے باوجود حملہ آور کا مقصد چوری نہیں لگ رہا تھا، جس کی وجہ سے اس کے ارادے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔مداحوں اور خاندان کے لیے سیف کی واپسی سکون اور خوشی کا باعث بنی، جو ان کی صحت یابی کی دعا کر رہے تھے۔
ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد سیف علی خان پہلی بار منظر عام پرآگئے
9
previous post