Home » افغانستان،بھارتی اشاروں پر کھیلنے لگا،پاک فوج کی دندان شکن جوابی کارروائی،پاکستان کے صبر کا امتحان کب تک؟

افغانستان،بھارتی اشاروں پر کھیلنے لگا،پاک فوج کی دندان شکن جوابی کارروائی،پاکستان کے صبر کا امتحان کب تک؟

( گروپ آف کمپنیز EXO چیئرمین) تحریر:محبوب احمد

by ahmedportugal
6 views
A+A-
Reset


پاکستان اور افغانستان۔۔دو برادر ممالک جنہیں مذہب،تاریخ، جغرافیہ اور ثقافت کے مضبوط رشتے نے ہمیشہ جوڑے رکھا۔ ۔۔دونوں قوموں کے درمیان رشتہ محض سرحدی ہمسائیگی کا نہیں بلکہ ایمان،قربانی اور بھائی چارے کا ہے مگر افسوس کہ آج وہی تعلقات،جو اخوت اور قربت کی بنیاد پر قائم ہوئے تھے،بد اعتمادی اور دشمنی کی فضاوں میں بدلتے جا رہے ہیں۔۔۔پاکستان  نے ہمیشہ افغانستان کے لیے خیرسگالی،تعاون اور محبت کا مظاہرہ کیا لیکن بدلے میں اسے بارہا غلط فہمیوں،الزامات اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا۔۔۔۔تاریخ گواہ ہے کہ جب افغانستان پر تباہی کے بادل چھائے،چاہے وہ روسی افواج کا حملہ ہو یا امریکی مداخلت کا دور؟سب سے پہلے پاکستان نے ہی اپنے دروازے افغان بھائیوں کے لیے کھولے۔۔۔لاکھوں افغان  پناہ گزینوں  نے پاکستان میں پناہ لی۔۔۔انہیں نہ صرف سر چھپانے کے لیے جگہ دی گئی بلکہ کھانا، تعلیم،روزگار اور تحفظ بھی فراہم کیا گیا۔۔۔۔پاکستان کے عوام نے اپنے افغان بھائیوں کے لیے اپنے دلوں اور گھروں کے دروازے کھول دیے۔۔۔سکولوں میں افغان بچوں کو تعلیم دی گئی،ہسپتالوں میں علاج کی سہولتیں فراہم کی گئیں اور عالمی فورمز پر پاکستان  نے ہمیشہ افغان عوام کی آواز بن کر ان کے حق میں بات کی۔۔۔ یہ نیکی،ہمدردی اور بھائی چارے کی وہ مثالیں تھیں جو تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔۔۔مگر آج کا المیہ یہ ہے کہ انہی احسانات کا بدلہ پاکستان کو بدظنی، الزام تراشی اور سرحد پار دشمنی کی صورت میں دیا جا رہا ہے۔۔۔

گذشتہ شب پاک افغان بارڈر پر بلا اشتعال فائرنگ،دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہیں اور پاکستان مخالف بیانات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ افغانستان میں کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہ صرف پاکستان کے دشمن ہیں بلکہ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔۔۔ یہ عناصر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کر کے نہ صرف عوامی جذبات کو بھڑکاتے ہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔۔۔یہ رویہ اس احسان فراموشی کی علامت ہے جو بد قسمتی سے کچھ افغان قوتوں میں رچ بس گئی ہے۔۔۔پاکستان نے ہمیشہ امن،دوستی اور تعاون کا ہاتھ بڑھایا مگر جواب میں اسے نفرت،الزام تراشی،خود کش حملے اور بم دھماکے ملے۔۔۔اگرچہ پاکستانی عوام اب بھی افغان عوام کے خیرخواہ ہیں لیکن ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جا رہا ہے۔۔۔وہ سمجھتے ہیں کہ دشمنی افغان عوام سے نہیں بلکہ ان قوتوں سے ہے جو بھارت کے اشاروں پر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہی ہیں۔۔۔یہاں بھارت کا کردار کھل کر سامنے آتا ہے۔۔۔۔بھارت جو خود پاکستان کے ہاتھوں بارہا شرمندگی اٹھا چکا ہے،اب اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے افغانستان کو ایک آلہ کار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔۔۔

بھارتی خفیہ ایجنسیاں افغانستان کے اندر پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا پھیلا رہی ہیں۔۔۔وہ افغانستان میں موجود حکومت اور مختلف گروہوں کو پاکستان کے خلاف اکسا کر اپنی انتقامی خواہشات پوری کرنا چاہتا ہے۔۔۔بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف منفی خبریں پھیلا کر عالمی سطح پر ایک غلط تاثر پیدا کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔۔۔اصل میں بھارت کا مقصد پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنا ہے۔۔۔ اس کے لیے وہ افغانستان کو ایک ” ڈھال ” کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔۔۔بھارت جانتا ہے کہ ایک مستحکم اور ترقی یافتہ پاکستان اس کے توسیع پسندانہ عزائم  کے لیے سب  سے  بڑی  رکاوٹ  ہے  لہٰذا  وہ  افغانستان  کے  ذریعے  پاکستان  کے اندر انتشار پیدا  کرنے کی کوشش کرتا ہے تا کہ پاکستان کی معاشی و سیاسی قوت کو کمزور کیا جا سکے۔۔۔ تا ہم یہ حقیقت بھی نا قابل تردید ہے کہ بھارت کے ایسے منصوبے ہمیشہ ناکام ہوئے ہیں۔۔۔پاکستان  نے ہر مشکل گھڑی میں نہ صرف اپنے دفاع  کو مضبوط بنایا بلکہ سفارتی محاذ پر بھی ثابت قدمی دکھائی۔۔۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز  نے سرحدی جارحیت کا ہمیشہ بھرپور جواب دیا ہے۔۔۔حالیہ پاک افغان بارڈر پر جھڑپوں میں بھی پاکستانی فورسز نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو نہ صرف پسپائی پر مجبور کیا بلکہ 200 سے زیادہ طالبان اور منسلک دہشت گردوں کو ہلاک اور کئی زیادہ کو زخمی کردیا جب کہ ان جھڑپوں کے دوران پاکستان کے 23 بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا 29 فوجی جوان زخمی ہوئے۔

افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی بلا اشتعال فائرنگ اور چھاپوں کا مقصد دہشت گردی کی سہولت کاری کے لیے سرحدی علاقوں کو غیر مستحکم کرنا تھا۔پاک فوج کی جوابی کارروائی میں فائرنگ اور حملوں کے ساتھ طالبان کے کیمپوں،چوکیوں اور تربیتی مراکز پر چھاپے بھی مارے گئے،کولیٹرل نقصان سے بچنے اور شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے گئے۔پاک فوج کی بروقت اور دلیری کے ساتھ کی گئی ان جوابی کارروائیوں میں سرحد کے ساتھ ساتھ طالبان کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے جبکہ افغان سرحد پر دشمن کی 21 چوکیوں کو قبضے میں لے لیا گیا اور پاکستان کے خلاف حملوں میں ملوث متعدد تربیتی کیمپوں کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا۔۔۔پاکستان کا موقف ہمیشہ واضح رہا ہے کہ ہم دشمنی نہیں بلکہ امن چاہتے ہیں۔۔۔پاکستان کا مقصد کبھی بھی افغانستان کو کمزور کرنا نہیں رہا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان استحکام اور باہمی احترام کو فروغ دینا ہے۔۔۔ پاکستان چاہتا ہے کہ افغانستان ایک خودمختار،پرامن اور ترقی یافتہ ملک بنے کیونکہ ایک مستحکم افغانستان ہی پورے خطے کے امن کی ضمانت ہے۔۔۔افغان قیادت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے فریب سے باہر نکلے۔۔۔بھارت کا مقصد افغانستان کی ترقی نہیں بلکہ اسے پاکستان کے خلاف استعمال کرنا ہے۔۔۔اگر افغانستان بھارت کے جھانسے میں آ گیا تو نقصان پاکستان کا نہیں بلکہ خود افغانستان کا ہو گا۔۔۔

پاکستان نے ہمیشہ بھائی چارہ، قربانی اور محبت کا مظاہرہ کیا ہے مگر بھارت اس اخوت کو توڑنے کے لیے سازشوں میں مصروف ہے۔۔۔ وقت آ گیا ہے کہ افغان عوام اور قیادت حقیقت کو پہچانیں۔۔۔دشمن وہ نہیں جو تمہیں روٹی دیتا ہے،دشمن وہ ہے جو تمہیں نفرت کی آگ میں جھونک کر تماشہ  دیکھتا  ہے۔۔۔ پاکستان اور افغانستان کی بقاء اسی میں ہے کہ دونوں ممالک بھارت کی چالوں کو سمجھیں،غلط فہمیوں کو ختم کریں اور امن و بھائی چارے کے اس رشتے کو دوبارہ مضبوط کریں۔۔۔اگر دونوں ممالک نے اتحاد کا راستہ اختیار کیا تو نہ صرف خطے میں امن قائم ہو گا بلکہ دشمن قوتوں کی تمام سازشیں خود بخود ناکام ہو جائیں گی۔۔۔پاکستان آج بھی اپنے افغان بھائیوں کے لیے وہی محبت رکھتا ہے جو کل تھی مگر اب وقت آگیا ہے کہ افغانستان بھی اپنی روش بدلے اور دوستی کے ہاتھ کو دشمنی کے تیر سے زخمی نہ کرے۔۔۔ کیونکہ تاریخ ہمیشہ یاد رکھتی ہے،نیکی بھلائی نہیں جاتی لیکن بدی کا انجام بھی کبھی اچھا نہیں ہوتا۔۔۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز