اڈیالہ جیل انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے سہولیات واپس لینے سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے، جبکہ پارٹی کا اصرار ہے کہ انھیں مناسب سہولیات کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل مینوئل کے مطابق تمام سہولیات میسر ہیں، ان کی حفاظت اور صحت پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے بانی کو روزانہ ایک انگریزی اخبار فراہم کیا جاتا ہے۔ اُن کے پاس ایک ایکسرسائز مشین اور اُن کو فٹ رکھنے کیلئے واک کرنے کیلئے جگہ بھی مختص کی گئی ہے۔ جیل کے اہلکار نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم اور ان کی قید میں شریک حیات بشریٰ بی بی کو علیحدہ کچن فراہم کیا گیا ہے، جبکہ جیل کا عملہ ان کی سیکیورٹی کے لیے 24 گھنٹے موجود ہوتا ہے۔
اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے کہا کہ ان کیلئے پڑھنے کیلئے کتابیں بھی دستیاب ہیں۔ اور ٹیلی ویژن کی سہولت بھی موجود ہے۔ اہلکار نے کہا کہ بانی کے سیل میں کھلے گٹر اور بشریٰ بی بی کے سیل میں چوہوں کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو اہل خانہ، وکلاء سے ملنے کے ساتھ ساتھ ہفتے میں دو بار سیاسی ملاقاتیں کرنے کی بھی اجازت ہے۔ اس کے علاوہ کیس کی سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی کے بانی نے جیل میں سماعتوں میں شرکت کرنے والوں سے ملاقات کی۔
جیل کا یہ موقف پی ٹی آئی کے سینیٹر محمد علی خان سیف کے اس دعوے کے بعد سامنے آیا ہے جنہوں نے میڈیا کو ان "سہولیات” کے بارے میں بتایا جس سے ان کے رہنما کو محروم رکھا جا رہا ہے۔ سینیٹر نے کہا کہ انہوں نے خان سے جیل میں ملاقات کی اور دیکھا کہ انہیں وہاں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کو وہ سہولیات نہیں دی گئیں جو صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ان کی متعلقہ جیلوں کے دوران حاصل تھیں۔