بیجنگ (اسلم مراد ) دنیا تبدیل ہورہی ہے اور ڈالر کی بادشاہت بھی آہستہ آہستہ ختم ہورہی ہیں چھوٹے ممالک ڈالر کے مقابلے میں اپنی لوکل کرنسی کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں اور اس مقصد کے لیے برکس انہیں بہترین پلیٹ فارم فراہم کررہا ہے۔
چین ،روس ، بھارت ، برازیل ، جنوبی کوریا اور ساوتھ افریقہ کے ممالک نے چند سال پہلے برکس کی بنیاد رکھی تھی تاکہ دنیا کے ممالک کو امریکہ کے ڈالر کے چنگل سے نجات دلائی جاسکے ۔ برکس کے ممبران ممالک کی تعداد میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اس مقصد کے لیے سال دو ہزار پچیس میں تیئیس ممالک نے برکس میں شمولیت کے لیے درخواست جمع کروادی ہے ۔
درخواست جمع کروانے والوں میں آزربائیجان، بحرین ، بنگلادیش، برکینا فاسو، کمبوڈیا ، چاڈ ، کولمبیا ، جموریہ کانگو ، گھینئا، ہنڈراس ، لاوس ، کویت ، مراکش، میانمار ، نکاراگوا، پاکستان ، فلسطین ، سینیگال ، جنوبی سوڈان ، سری لنگا ، شام ، وینیزویلا اور زمبابوے شامل ہیں ۔ پاکستان کو اگرچہ شمولیت کے لیے بھارت کی مخالفت کا سامنا ہوگا اور اس سے بچنے کے لیے چین ، روس، برازیل ، جنوبی کوریا اور افریقہ اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں