پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما رؤف حسن نے کہا کہ پارٹی کو آگے لے جانے کے لیے نئی قیادت پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے عمران خان کی اہلیہ کو اسلام آباد کے ڈی چوک کو چھوڑنے پر مجبور کیا تھا۔ ڈی چوک سے کسی کو زبردستی ساتھ لے جانا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی اس وقت خود احتسابی کے عمل سے گزر رہی ہے اور یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے حالیہ احتجاج میں ان سے کہاں غلطیاں ہوئیں۔
دوسری جانب شیر افضل مروت نے کہا مجھے بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور کے درمیان کسی جھگڑے کا علم نہیں۔ انہوں نے کہا مجھے نہیں پتہ کہ وزیر اعلیٰ کے پی نے سابق خاتون اول کو احتجاج چھوڑنے پر مجبور کیا تھا یا وہ خود وہاں سے گئیں تھیں۔