ایک چھوٹی سی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چیٹ جی پی ٹی نے بیماریوں کی تشخیص میں انسانوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، یہاں تک کہ جب ڈاکٹروں کو خود چٹ بوٹ استعمال کرنے کا موقع بھی دیا گیا تھا۔
تحقیق میں یہ پتا چلا کہ چیٹ جی پی ٹی نے اوسطاً 90 فیصد درستگی سے بیماریوں کی تشخیص کی، جبکہ ڈاکٹروں کی کارکردگی جو چٹ بوٹ استعمال کر رہے تھے، اوسطاً 76 فیصد رہی۔ یہ نتائج اس وقت سامنے آئے جب ڈاکٹروں کو روایتی وسائل کے ساتھ چیٹ بوٹ دیا گیا تھا، تاہم بوٹ کے بغیر ڈاکٹروں کی درستگی 74 فیصد تھی۔
یہ تحقیق اس بات کو بھی اجاگر کرتی ہے کہ ڈاکٹروں کو مصنوعی ذہانت کے ٹولز سے متعارف کرایا جا رہا ہے، لیکن وہ ان ٹولز کا مکمل فائدہ اٹھانے میں کامیاب نہیں ہو پا رہے۔ اس کے باوجود، چیٹ بوٹس نے ان کی تشخیص کی صلاحیتوں کو بہتر ثابت کیا ہے، جو کہ اس شعبے میں ایک اہم پیشرفت ہے۔