کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر ہونے والے دھماکے میں 22 افراد جاں بحق، 51 زخمی ہوگئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
پولیس کے مطابق دھماکا جعفر ایکسپریس کی روانگی کے وقت ہوا جب مسافروں کی بڑی تعداد ریلوے اسٹیشن پر موجود تھی۔ زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے کہا کہ یہ خودکش بم دھماکہ ہو سکتا ہے۔ "پولیس دھماکے کی نوعیت کے بارے میں پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ پولیس نے دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز اکٹھی کر لی ہیں۔ دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ریلوے اسٹیشن کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کوئٹہ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کو اپنے گھناؤنے فعل کی بھاری قیمت چکانی پڑی ہے۔