پولیو وائرس کے سالانہ کیسز کی تعداد 63 تک پہنچنے کے بعد ملک بھر میں ایک ہفتہ طویل انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز ہوگیا جس کا مقصد ملک بھر میں کروڑوں بچوں کو اس مرض سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کو اسلام آباد میں بچوں کو قطرے پلا کر انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا اعلان کیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے صوبائی حکومتوں اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے پاکستان سے پولیو وائرس کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو عائشہ رضا فاروق کے مطابق ملک کے 143 اضلاع میں تقریباً 400,000 پولیو ورکرز پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے ہر گھر کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنے دروازے کھولیں اور اس مہم میں پولیو ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔
سندھ میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم کا آغاز کرتے ہوئے، صوبائی محکمہ صحت نے کہا کہ سات روزہ انسداد پولیو مہم 22 دسمبر تک جاری رہے گی، جس کے دوران تقریباً 16 ملین بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ 80,000 فرنٹ لائن ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گے، جب کہ ان کی حفاظت کیلئے 15,000 سکیورٹی اہلکار ان کے ساتھ ہوں گے۔
واضح رہے کہ اس سال پاکستان میں پولیو کے 63 کیسز میں سے 17 سندھ سے رپورٹ ہوئے ہیں۔