نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے قانون سازوں کو مطلع کیا کہ 2021 سے اب تک ملک میں دہشت گرد حملوں میں 20 چینی شہری ہلاک اور 34 زخمی ہو چکے ہیں۔
اکتوبر میں کراچی ہوائی اڈے کے قریب ہونے والے بم حملے میں دو چینی انجینئروں کو ہلاک کر دیا گیا تھا، حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔ پولیس نے واقعے کے تین دن بعد بی ایل اے کے رہنماؤں اور دیگر کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کی۔
آج قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے اجلاس کے دوران نیکٹا کے ڈائریکٹر کرنل عثمان نے شرکاء کو بتایا کہ 2021 سے اب تک ملک میں چینی شہریوں پر 14 دہشت گرد حملے ہوئے ہیں جن میں 20 چینی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔ اور 34 زخمی ہوئے۔
کمیٹی کے ارکان کو بتایا گیا کہ آٹھ حملے سندھ، چار بلوچستان اور دو خیبرپختونخوا میں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں 8 پاکستانی بھی شہید اور 25 زخمی ہوئے۔
نیکٹا کے ڈائریکٹر نے کمیٹی کو بتایا کہ کل 20,000 چینی شہری پاکستان میں آباد ہیں جن کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔