مدینہ منورہ (اسلم مراد ) سعودی عرب کی حکومت نے ایک تاریخی کام کرتے ہوئے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے زمانے کا المناخہ بازار دوبارہ آباد کردیا ہے۔
یہ بازار پیارے نبی کے زمانے میں اونٹوں کے ٹھہرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس زمانے میں اسی مقام پر اشیائے خوردونوش اور دوسری چیزیں فروخت کی جاتی تھیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس بازار کو ختم کردیا گیا اب اس بازار کو دوبارہ پرانی طرز پر ہی آباد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد اسے آباد کردیا گیا۔
مسجد نبوی کے راستوں پر ریڑھیوں اور خوانچہ فروشوں کی وجہ سے رش کے اوقات میں بہت مسئلہ ہوتا تھا حکومت نے مدینہ منورہ میں ایک ہزار خوانچہ فروشوں کو منتخب کیا اور انہیں اپنے سٹال اور ریڑھیاں بازار میں لگانے کا کہا گیا۔ اس جگہ سے سعودی عرب کی حکومت کوئی ٹیکس یا کرایہ وصول نہیں کرئے گی اور نہ ہی کسی کی کوئی جگہ مخصوص ہوگی۔ اس بازار میں ایک جگہ ریڑھی والوں کو رکنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی اور وہ چلتے پھرتے اپنا سامان فروخت کرسکیں گے۔ اپنا سامان لائیں فروخت کریں اور چلے جائیں۔
سعودی حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے اس طرح کے اقدامات کررہی ہے تاکہ سیاح اور عازمین حضور اکرم خاتم النبیین کے زمانے کی جھلک دیکھ سکیں۔ پیارے نبیﷺ کے دور میں بھی نہ کرایہ وصول کیا جاسکتا تھا اور نہ ہی کوئی ٹیکس وصول کیا جاتا تھا۔