Home » ماحولیاتی تبدیلیاں ،2030 تک 7 بڑے شہر ڈوب جائیں گے

ماحولیاتی تبدیلیاں ،2030 تک 7 بڑے شہر ڈوب جائیں گے

by ahmedportugal
9 views
A+A-
Reset

تھائی لینڈ (اسلم مراد ) جی ہاں آپ درست سن رہے ہیں صرف چھ سال بعد دنیا کے چھ بڑے شہر صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے کیونکہ ماحولیاتی تبدیلیاں انتہائی تیزی سے اپنا رنگ دکھا رہی ہیں اور انسان ہاتھ پر ہاتھ دھرے ماحولیاتی تبدیلیوں کے سامنے بے بس کھڑا ہے۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہی سیلاب بڑی تیزی سے آرہے ہیں ۔ خشک علاقوں میں آندھیوں کے جھکڑ چل رہے ہیں ۔ جنگل اجڑ رہے ہیں پرندے اور جانور ناپید ہورہے ہیں اور ان کی بقا خطرے میں پڑ رہی ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ماحولیاتی تبدیلیوں کے راستے میں بند نہ باندھا گیا اور عالمی سطح پر کوئی منظم مہم نہ چلائی گئی تو سات بڑے شہر سمندروں میں غرق ہوجائیں گے۔

ان میں سب سے پہلے نیدر لینڈ کا شہر ایمسٹرڈیم ہے جس کے مقابلے میں سمندر کی لہریں وقت سے پہلے بلند ہورہی ہے جس سے اس شہر کو ڈوبنے کا خطرہ لاحق ہے ۔ دوسرے نمبر پر امریکہ کا شہر اورلینز ہے جو دریائے میسیسی کے کنارے آباد ہے اس شہر کو بھی سمندر کے بڑھتے ہوئے سطح سے خطرہ ہے۔ جسے بچانے کے لیے فی الحال کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیے جارہے ہیں۔ اسی فہرست میں ویت نام کا شہر ہوچی من ستی ہے اس شہر کے جنوبی اضلاع میں پانی کی سطح بتدریج بلند ہورہی ہے جو یہاں کے باسیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بنتی جارہی ہے۔

چوتھے نمبر پر تھائی لینڈ کا دارلحکومت بنکاک ہے جسے سیاحوں کی جنت کہا جاتا ہے لیکن یہ شہر بھی سمندر کی لہروں کے سامنے اپنے آپ کو بے بس محسوس کر رہا ہے ۔ پانچویں نمبر پر اٹلی کا سمندر پر تیرتا ہوا شہر وینس ہے جس کی گلیوں میں بھی سمندر کا پانی ہے اور سڑکوں میں بھی کشتیاں چلتی ہیں لیکن یہ شہر بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کے سامنے بے بسی کی تصویر بنے کھڑا ہے۔ چھٹے نمبر پر بھارت کا بڑا شہر کولکتہ ہے جسے مون سون کی بارشوں سے بے انتہا ہ خطرہ ہے کیونکہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے سیلاب آنے کی شرح ہر سال بڑھ رہی ہے اور پانی کی سطح بھی اضافے کاشکار ہے۔ اسی فہرست میں ساتویں نمبر پر آنے والا شہر جاپان کا نگویا شہر ہے۔ یہ صنعتی شہر دو طرح کے خطرات کا شکار ہے۔ ایک جانب اس شہر کو سمندری طوفانوں کا سامنا ہے، تو دوسری جانب سمندری سیلاب بھی اس شہر کیلئے خطرہ بنے کھڑے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے پہلے ہی خبر دار کرچکے ہیں کہ اگر حالات پر قابو نہ پایا گیا تو سال دو ہزار تیس تک ان شہروں کا نام صرف کتابوں ، ویڈیوز او قصے کہانیوں میں ہی ملے گا۔

You may also like

Featured

Recent Articles

About Us

Exo News میں خوش آمدید، پوری دنیا سے تازہ ترین خبروں کی اپ ڈیٹس اور مواد تلاش کرنے میں آپ کے قابل اعتماد پارٹنر۔ ہم نے خود کو سرمایہ کاری، ہنر مند نیوز ایڈیٹرز، خبروں کی فوری ترسیل، تنوع اور امیگریشن کی تشکیل کے ذریعے خبروں اور تفریح ​​کے شعبے میں خدمات فراہم کرنے والے ایک سرکردہ ادارے کے طور پر قائم کیا ہے۔

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2024 ایگزو نیوز