تحریک انصاف کی پنجاب میں قیادت میں اختلافات شدت اختیار کرگئے ،، کبھی ایک گروپ بھاری تو کبھی دوسرا گروپ حاوی نظرآرہاہے ، اختلافات کے باعث پارٹی رہنماوں کے استعفوں کی لائن لگ گئی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے پنجاب کی پارٹی صدارت کا چارج چھوڑنے کا اعلان کر دیا اور اپنا استعفی قیادت کوبھیج دیاہے جبکہ تحریک انصاف لاہور کےصدر چوہدری اصغر گجر اور جنرل سیکرٹری حافظ ذیشان رشید نے بھی استعفی دیدیا ہے ، حماد اظہر کا استعفی پارٹی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے مسترد کردیاگیا ہے تاہم حماد اظہر اس کے باوجود ذمہ داریاں جاری رکھنے سے معذرت کی ہے اور پہلے فیصلہ سازی میں اعتماد میں لینے اوربااختیار بنانے کامطالبہ کیاہے پی ٹی آئی رہنما حماد اظر نے کہا کہ بڑی تنظیمی ذمے داری صرف ان لوگوں کے پاس ہونی چاہیے جن کی پارٹی لیڈر تک رسائی ہو، لہذا آج سے پنجاب کی صدارت کا چارج چھوڑ رہا ہوں، بانی پی ٹی آئی کا ایک کارکن تھا اور رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ بعض فیصلوں سے اختلاف کی بنا پر پارٹی ذمہ داریوں سے استعفی دیدیا، حماد اظہر کاکہناہے کہ بدقسمتی سے میری بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں ہے، میں نے پریس کانفرنس نہیں کی اور نہ ہی کوئی ڈیل کی، میری نقل حرکت پر بہت سختی ہے اور میں اڈیالہ نہیں جا سکتا۔حماد اظہر کا کہنا تھا کہ پنجاب کی تنظیم میں بہت سارے ایسے فیصلے ہوئے جن پر نہ تو میری رائے شامل تھی اور نہ ہی رضامندی، ان میں اکثر فیصلے ایسے بھی تھے جن پر میرٹ کی بجائے لابنگ، بانی پی ٹی آئی تک محدود رسائی اور یک طرفہ معلومات پہنچائی گئیں۔ پی ٹی آئی رہنما حماد اظر نے کہا کہ کافی عرصے سے لابنگ جاری تھی کی لاہور کے صدر چوہدری اصغر کو بدلا جائے، آج وہ کامیاب ہو گئے جبکہ چوہدری اصغر کا قصور یہ کے وہ دو ماہ قید میں رہے، فارم 45 پر نوازشریف کے حلقے سے الیکشن جیتے اور 3 ماہ پہلے وہ لاہور کے صدر منتخب ہوئے۔انہوں نے کہا میں دعوے سے کہتا ہوں کے تین ماہ جو کام انہوں نے کیا اور جس طرح فرنٹ سے لیڈ کیا وہ پہلے لاہور کے کسی صدر نے نہیں کیا، احتجاج، ورکر کنونشن، پریس کلب کے باہر بڑا احتجاج اور 13 اگست کی لاہور میں کامیاب ریلیوں میں ان کا کلیدی کردار تھا۔ان کا کہنا تھا کہ دو بار ان کی اولاد کو جیل میں بھی ڈالا گیا لیکن عمران خان کو ان کے مخالف صدر نامزد ہونے کے ہفتے بعد ہی کان بھرنا شروع ہو گئے تھے، پارٹی کی قیادت بھی میرے ساتھ متفق ہے کہ یہ فیصلہ اور ایسے بہت سے فیصلے صرف اور صرف عمران خان تک محدود رسائی کے نتیجے میں لئے جاتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں میرے قلم سے یا میری پنجاب کی صدرات کے دوران میرے لئے یہ ممکن نہیں ہے کہ میں میرٹ پامال کروں، ایسی صورت میں مفاد پرست اس رابطے کے فقدان کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ حماد اظہر کے استعفےکے بعد انہی کے گروپ سے تعلق رکھنے والی تحریک انصاف لاہور کی قیادت بھی مستعفی ہوگئی ،تحریک انصاف لاہور کے صدر چوہدری اصغر گجر نے پارٹی صدارت چھوڑ دی ،تحریک انصاف لاہور کے جنرل سیکرٹری حافظ ذیشان رشید نے بھی ذمہ داری سے استعفی دے دیا ، چوہدری اصغر گجر کاکہناہے کہ پارٹی کارکنان کا مشکور ہوں کہ انھوں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے جدوجہد میں میرا ساتھ دیا۔ امید ہے انے والا صدر مجھ سے بھی بہتر جدوجہد کرے گا پارٹی میں پنجاب کے معاملات پر اختلافات میں شد ت اس وقت آئی جب میاں اسلم اقبال کی جگہ پر پنجاب اسمبلی میں حافظ فرحت عباس کو پارلیمانی لیڈر بنایاگیا اس پر اس قدر شدید ردعمل ایٓا کہ حافظ فرحت عباس کو مستعفی ہوناپڑا اوراسکے بعد علی امتیاز وڑا ئچ کو پارلیمانی لیڈر بنادیاگیا ، لاہورکی صدارت کے لئے شیخ امتیاز کو لانے کی کوشش کی جارہی ہے جس پر حما د اظہر کاسخت ردعمل سامنے آیا ، عمر ایوب نے اپنے ٹویٹ میں حماد اظہر کی پارٹی کے لئے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے استعفی مسترد کردیاہے تاہم حماد اظہر نے فی الحال ذمہ داریاں جاری رکھنے کی حامی نہیں بھری
تحریک انصاف میں اختلافات کا لاوا پھٹ پڑا
7
previous post